نئی دہلی: چین کے ساتھ پرتشدد تصادم میں 20 بھارتی فوجیوں کے ہلاکت کے بعد ملک میں چین کے خلاف غم و غصہ بڑھتا جارہا ہے۔ اس واقعے کے بعد چینی سامان کے بائیکاٹ کے مطالبے نے ایک بار پھر ملک میں زور پکڑنا شروع کیا۔
سودیشی جاگرن منچ نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ چینی کمپنیوں کو بھارت میں ٹینڈر کے عمل میں حصہ لینے پر پابندی لگائی جائے اور چینی مصنوعات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ چینی مصنوعات کو بھارتی بازار میں داخل ہونے سے روکے'۔
اس کے علاوہ منچ نے لوگوں سے چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔ سودیشی جاگرن منچ کے شریک کنوینر ڈاکٹر اشوینی مہاجن نے ایک نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کہا ہے کہ انہوں نے فلمی اداکاروں کھیلوں کے کھلاڑیوں اور معروف شخصیات سے بھی اپیل کر رہے ہیں کہ وہ لوگ چینی برانڈ کو فروغ نہ دیں۔ یہ شہید فوجیوں کے لیے حقیقی خراج تحسین ہوگا'۔
اس کے ساتھ ہی سودیشی جاگرن منچ نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہلی۔ میرٹھ ریزنل ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (آر آر ٹی ایس) کے لیے بولی لگانے والی چینی کمپنی شنگھائی ٹنل انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ (ایس ٹی ای سی) کی بولی منسوخ کرے۔'
اسی کے ساتھ ہی مہاراشٹرا حکومت سے چینی آٹو کمپنی کے ساتھ معاہدہ منسوخ کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔'