نئی دہلی: بھارتی معیشت کو مضبوط بتاتے ہوئے پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سنجے اگروال نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس اور ملک گیر سطح پر نافذ لاک ڈاؤن کے باعث معیشت کو بھاری نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عوامی اخراجات کی سخت ضرورت ہے، وہ بھی مرکز کی طرف سے، کیونکہ ریاستوں کی مالی حالات ٹھیک نہیں ہے۔
انڈسٹری باڈی کے نومنتخب چیئرمین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور ان لاک کے حوالے سے حکومت کی پالیسیاں بالکل واضح ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اپریل تا جون سہ ماہی میں بھارت کی معاشی ترقی منفی 23.9 فیصددرج کی گئی تھی۔ لیکن ستمبر میں بہتری کے آثار ہیں خصوصاً GST جی ایس ٹی کی وصولی، گاڑیوں کی فروخت گی اور برآمدات میں اضافہ کی وجہ سے معیشت میں بہتری کی امید ہے۔
مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن میں سیاحت سے وابستہ افراد کِن مشکلات سے دوچار ہیں؟
ستمبر کے آخر تک ملازمت میں ہونے والے نقصان، ڈیجیٹل ادائیگیوں اور گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ درج کیا گیا۔ اگروال نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ بھارتی معیشت میں کافی لچک ہے۔
اگروال نے کہاکہ' بھارت معیشت میں لچک موجود ہے، لیکن نقصان بہت بڑا ہے۔ جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پورا کرنے میں کافی وقت لگے گا۔'
انہوں نے گذشتہ برس حکومت کی جانب سے اعلان کردہ قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن (این آئی پی) کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب اس کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے کا وقت آگیا ہے۔
اگروال نے کہا' یہ (این آئی پی) ایسی چیز ہے، جسے اب سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور اخراجات میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ مرکزی حکومت کو سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے، کیونکہ اب نجی شعبہ ایسا نہیں کرے گا۔
اگروال نے کہا کہ اس سے مالی خسارے کو متاثر کیا جاسکتا ہے، لیکن یہ مالی احتساب کا وقت نہیں، بلکہ اخراجات کا ہے۔