نئی دہلی :کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے لوک سبھا میں کسانوں سے متعلق دو بلوں کی منظوری کے سلسلے میں پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے احتجاجی مظاہرے پر جمعہ کے روز کہا یہ عوام اور حکومت کے مابین فاصلےکو ظاہر کرتا ہے اوراس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستوں سے مشاورت نہیں کی گئی ہے۔
چدمبرم نے آج کئی ٹویٹ کیے جس میں انہوں نے کہا کسانوں کے متعلق دو بلوں کو لوک سبھا نے منظوری دے دی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے کسان احتجا جی مظاہرے کر رہے ہیں۔ یہ عوام اور حکومت کے مابین فاصلے کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا 'دونوں بل ہمارے سابق فوڈ سیکیورٹی نظام کے تین التزام کو چیلنج کرتے ہیں۔ وہ ہیں، منیمم اسپورٹ پرائس (ایم ایس پی)، پبلک پروکیورمنٹ اور پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس)۔انہوں نے کہا ' تمل ناڈو کے کسانوں نے مجھے بتایا کہ وہ1150 روپے کے ایم ایس پی کے مقابلے پرائیوٹ تاجروں کو 850 روپے پر دھان فروخت کررہے ہیں۔ ریاستی حکومت کو صورتحال کی وضاحت کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بلوں میں سنگین خامی یہ ہے کہ وہ اس بات کا تعین نہیں کرتے ہیں کہ کسان کو جو قیمت ملے گی وہ ایم ایس پی سے کم نہیں ہوگی۔ ریاستوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔ بی جے پی حکومت کی طرف سےاس قانون کی منظوری ریاستوں کے اختیارات اور وفاق کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت سے متعلق بلوں کے معاملے میں ہو رہی مخالفت پر جمعرات کو انہیں تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو الجھانے میں بہت طاقتیں لگی ہوئی ہیں، ایم ایس پی اور سرکاری خریداری کا نظام قائم رہے گا۔