ETV Bharat / business

تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سی این جی، پی این جی کی قیمتوں میں اضافے کا اندیشہ - گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ

بھارتی صارفین کو اب تیل، گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں اضافی خرچ برداشت کرنا پڑے گا۔

After oil, gas price may see surge upsetting CNG, PNG rates
تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سی این جی، پی این جی کی قیمتوں میں اضافے کی امید
author img

By

Published : Oct 4, 2021, 5:42 PM IST

خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد رواں برس عالمی سطح پر گیس کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے۔ جس سے بھارتی صارفین کو سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں اضافی خرچ برداشت کرنا پڑے گا۔ کوٹک انسٹیٹیوشنل ایکوئٹی (KIE) کی طرف سے کیے گئے گیس مارکیٹ کے جائزے کے مطابق، مالی برس 22 کی دوسری ششماہی کے دوران دستیاب 3.2 ڈالر ملین بی ٹی یو کے موجودہ سطح سے مالی برس 23 کی پہلی سہ ماہی میں دو گنی سے زائد 6.6۔7.6 ڈالر ملین بی یو ٹی ہوجانے کا اندیشہ ہے۔

کے آئی ای نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ' ہم گھریلو گیس کی قیمتوں میں مالی برس 23 کی پہلی ششماہی کے لیے 6.6۔7.6 امریکی ڈالر/ ملین بی ٹی یو کی اضافے کی امید کرتے ہیں۔ جو کہ عالمی گیس کی قیمتوں اور آنے والے مہینوں میں حالیہ اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔'

ستمبر 2021 میں بینچ مارک گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوئی ہے- ہینری ہب گیس کی قیمت اگست میں 4.1/ملین بی ٹی یو سے بڑھ کر 5.1/ملین بی ٹی یو ہوگئی۔

اس کے علاوہ البرٹا ہب گیس کی قیمت بھی اگست میں 2.8/ملین بی ٹی یو سے بڑھ کر 3.1/ملین بی ٹی یو ہوگئی۔'

گیس کی زیادہ قیمتوں کا مطلب ہے کہ صارفین کے لیے نقل و حمل اور کھانا پکانے کے زیادہ اخراجات ہے، جبکہ ستمبر میں سی این جی مارجن مستحکم ہے، وہیں گیس کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے کے لیے 5-7 روپے فی کلو اضافہ ضروری ہے۔

KIE نے کہا کہ ہم نوٹ کرتے ہیں کہ IGL اور MGL کو 2HFY22 میں اور گھریلو گیس کی قیمتوں میں اثر کو کم کرنے کے لیے تقریباً 5-7 روپے فی کلو اضافہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد رواں برس عالمی سطح پر گیس کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے۔ جس سے بھارتی صارفین کو سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں اضافی خرچ برداشت کرنا پڑے گا۔ کوٹک انسٹیٹیوشنل ایکوئٹی (KIE) کی طرف سے کیے گئے گیس مارکیٹ کے جائزے کے مطابق، مالی برس 22 کی دوسری ششماہی کے دوران دستیاب 3.2 ڈالر ملین بی ٹی یو کے موجودہ سطح سے مالی برس 23 کی پہلی سہ ماہی میں دو گنی سے زائد 6.6۔7.6 ڈالر ملین بی یو ٹی ہوجانے کا اندیشہ ہے۔

کے آئی ای نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ' ہم گھریلو گیس کی قیمتوں میں مالی برس 23 کی پہلی ششماہی کے لیے 6.6۔7.6 امریکی ڈالر/ ملین بی ٹی یو کی اضافے کی امید کرتے ہیں۔ جو کہ عالمی گیس کی قیمتوں اور آنے والے مہینوں میں حالیہ اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔'

ستمبر 2021 میں بینچ مارک گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوئی ہے- ہینری ہب گیس کی قیمت اگست میں 4.1/ملین بی ٹی یو سے بڑھ کر 5.1/ملین بی ٹی یو ہوگئی۔

اس کے علاوہ البرٹا ہب گیس کی قیمت بھی اگست میں 2.8/ملین بی ٹی یو سے بڑھ کر 3.1/ملین بی ٹی یو ہوگئی۔'

گیس کی زیادہ قیمتوں کا مطلب ہے کہ صارفین کے لیے نقل و حمل اور کھانا پکانے کے زیادہ اخراجات ہے، جبکہ ستمبر میں سی این جی مارجن مستحکم ہے، وہیں گیس کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے کے لیے 5-7 روپے فی کلو اضافہ ضروری ہے۔

KIE نے کہا کہ ہم نوٹ کرتے ہیں کہ IGL اور MGL کو 2HFY22 میں اور گھریلو گیس کی قیمتوں میں اثر کو کم کرنے کے لیے تقریباً 5-7 روپے فی کلو اضافہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.