شہری ہوا بازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے شام کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ پیر کے روز 532 مسافر طیاروں نے اڑان بھری۔ انہوں نے لکھا ’’ملک کے آسمان میں سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں۔کل جہاں ایک بھی گھریلو مسافر اڑان نہیں تھی وہیں آج 532 طیاروں میں 39231 مسافر اپنی منزل پر پہنچے ہیں۔ آندھراپردیش میں کل سے اور مغربی بنگال میں 28 مئی سے ایئر سروس شروع ہونے سے ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ 24 مارچ کے بعد آج پہلی مرتبہ ملک میں باقاعدہ پروازوں کا عمل شروع ہوا حالانکہ کووڈ-19 سے حفاظت کے لیے نئے قوانین نافذ کئے گئے ہیں۔ ان میں مسافروں کے لیے آروگیہ سیتو ایپ کا استعمال یا خود اعلان کرنا ضروری قرار دیا گیاہے۔ ویب چیک ان ضروری ہوگیا ہے اور جہاز کے اندر کھانے کی سروس بھی بند کردی گئی ہے۔ اب کم از کم دو گھنٹے پہلے ایئر پورٹ پہنچنا لازمی ہے اورساتھ ہی ساتھ پورے سفر کے دوران سماجی دوری پر عمل کو بھی ضروری قرار دیا گیاہے۔ کیبن کرو اور ہوائی اڈہ پر تعینات متعدد ملازمین پی پی ای میں نظر آئے۔
سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے آج سے ایک تہائی طیارے کو چلانے کی اجازت دے دی تھی، لیکن متعدد ریاستوں کی حکومتوں نے اپنی جانب سے اس تعداد کو مزید کم کیا ہے۔ پہلے دن کچھ الجھنوں اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ آخری لمحات میں کی گئی تبدیلیوں کی وجہ سے کئی پروازیں منسوخ بھی ہوئیں۔
مسافر کوارنٹائن سے متعلق کافی الجھن کا شکار رہے۔ ہرریاست کو آنے والے مسافروں کی صحت کی ہدایات خود ہی طے کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔ بیشتر مسافروں کو معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ جہاں جا رہے ہیں وہاں کس طرح کے اصول ہوں گے۔
آندھراپردیش اور مغربی بنگال کے علاوہ باقی ریاستوں نے آج سے اڑانیں شروع کر نے کی اجازت دے دی تھیں۔ حالانکہ تمل ناڈو حکومت نے چنئی ہوائی اڈہ سے یومیہ 25 پروازوں کے روانہ ہونے اور اتنی ہی پروازوں کو آنے کی اجازت دی ہے۔
مہاراشٹر حکومت نے بھی ممبئی ہوائی اڈہ سے محدود اڑانوں کو منظوری دی ہے۔ اس وجہ سے آج دونوں شہروں کو جانے اور آنے والی پروازیں بڑی تعداد میں منسوخ کرنی پڑیں۔