یہ اندیشہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کیا ہے۔ انہوں سبھی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔'
گوتریس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ واضح ہے کہ عالمی سطح پر غذائی قلت کا خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔ اس کا اثر لاکھوں بچوں اور نوجوانوں پر پڑ سکتا ہے۔'
غذائی تحفظ سے متعلق ایک تجویز جاری کرتے ہوئے انہوں نے منگل کے روز کہا کہ' دنیا کی 7.8 ارب آبادی کو کھانا فراہم کرنے کے لیے ضرورت سے زیادہ خوراک دستیاب ہے۔ لیکن فی الحال82 کروڑ سے زیادہ افراد فاقہ کشی کے شکار ہیں۔ اور پانچ برس عمر کے تقریباً 14.4 کروڑ بچوں کے سامنے غذائی مسائل ہیں۔ ہمارے خوراک کا نظام تباہ ہوگیا ہے اور کووڈ۔19 کے بحران نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے'۔
گوتریس نے کہاکہ' رواں برس کووڈ۔ 19 کے بحران کی وجہ سے مزید تقریباً 4.9 کروڑ افراد انتہائی غربت میں مبتلا ہوں گے۔ خوراک اور غذائی قلت کا سامنا کرنےوالے افراد کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ' کووڈ۔19 کی وجہ سے وافر مقدار میں موجود اناج والے ممالک میں بھی فوڈ سپلائی چین متاثر ہوا ہے'۔
گوتریس نے فوری کارروائی کرنے کی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ' حالات کو قابو کرنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہے۔'
انہوں نے سبھی ممالک سے لوگوں کی جان اور مال کو بچانے کے لیے اقدامات کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ' سبھی ممالک کو ان جگہوں پر زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے جہاں زیادہ سے زیادہ خطرہ ہے۔'