اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ 1978 سے متعدی بیماری انسی پھلیٹیس سنڈروم مشرقی یو پی کے اضلاع میں پھیلنا شروع ہوگئی تھی لیکن سابقہ حکومتوں نے اس پر کوئی خاص دھیان نہیں دیا کیوں کہ اس سے متاثرہ بچوں کو تعلق غریب اور پسماندہ خاندانوں سے تھا۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہاکہ شعبہ صحت کے ساتھ 12 دیگر شعبوں نے مل کر اس پروگرام کو ترتیب دیا ہے۔ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، پاتھ اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے اس بیماری سے نپٹنے میں کافی مدد ملی ہے۔اس ضمن میں گذشتہ سال مہم کا آغاز کیا گیا تھااور تب سے ہم اس بیماری سے متاثرین کی تعداد 35 فیصدی اور مرنے والوں کی تعداد میں 65 فیصدی کمی لانے میں کامیاب رہے ہیں۔اور ایسا صرف ریاستی حکومت کے بیداری مہم پروگرام کے آغاز سے ہی ممکن ہو پایا ہے۔
وزیر اعلی نے آگاہ کیا کہ ریاست کے تقریبا38 اضلاع اس بیماری سے متاثر ہیں۔جن میں سے 18 اضلاع میں یہ بیماری کافی سنگین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سوچھ بھارت ابھیان‘ نے اس بیماری سے نپٹنے میں کافی معاون ثابت ہوا۔اور اب ریاست کے تمام 75 اضلاع میں معتدی بیماریوں کے علاج کا معقول انتظام ہے۔
وزیر صحت سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ محکمہ صحت نے متعدی بیماریوں سے نپٹنے کے لئے اپنی مہم تیز کردی ہے۔ تمام افسران اپنی ذمہ داریوں کو پوری مستعدی کے ساتھ ادا کرر ہے ہیں۔
اس سے قبل ریاست گیر پروگرام شعبہ صحت اور یونیسیف کے بینر تلے ایک آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا تھا۔وزیر اعلی نے بیداری مہم کی گاڑی کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور ’دستک یوتھس(والنٹئرس ) کو سرٹیفکیٹ سے نواز کر ان کی تہنیت کی۔
اس موقع پر وزیر اعلی کے ساتھ وزیر مملکت(آزادانہ چارج) ڈاکٹر مہندر سنگھ،مملکتی وزیر(آزادنہ چارج) سواتی سنگھ، چیف سکریٹری ڈاکٹر انوپ چندر پانڈے، پرشانت تریویدی(پرنسپل سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلتھ) اور یونیسیف کے ریاستی صدر موجود رہے۔