ETV Bharat / briefs

'مسجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے'

عدالت عظمیٰ نے آج مفاد عامہ کی ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ سبریمالا مندر کیس کی بنیاد پر وہ مساجد میں خواتین کے داخلے پر سماعت کرے گی۔

'مسجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے'
author img

By

Published : Apr 16, 2019, 11:32 PM IST

قابل ذکر ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے ایک جوڑے یاسمین زبیر احمد پیرزادہ اور زبیر احمد پیرزادہ نے عرضی داخل کر کے سبریمالا مندر کی طرز پر مساجد میں خواتین کے داخلے پر صنفی برابری کا مطالبہ کیا تھا۔

'مسجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے'

عرضی میں کہا گیا ہے کہ مسجد میں خواتین کے داخلہ پر پابندی عائد کرنا غیر آئینی ہے اور اس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

جبکہ حقیقیت یہ ہے کہ مساجد میں خواتین کے داخلہ پر کسی طرح کی پابندی نہیں لگائی گئی ہے خواہ وہ خواتین کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔

سپریم کورٹ میں اس طرح کے معاملے پہنچنے سے مسلم طبقے میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔ مسلم علماء کا واضح طور پر کہنا ہے کہ مساجد میں خواتین اول وقت سے آتی رہی ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تو خواتین باضابطہ باجماعت نماز ادا کیا کرتی تھیں اور مساجد میں خواتین کے لیے ایک خاص حصہ ہوا کرتا تھا جہاں و پنچ وقتہ نمازوں کے ساتھ ذکر و تسبیح و مناجات کیا کرتی تھیں۔

ایک مسلم عرضی گذار کے ذریعہ اس طرح کی عرضی داخل کیے جانے سے مسلمانوں میں اضطراب ہے۔ اور اس کی چہار طرفہ مذمت کی جارہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے ایک جوڑے یاسمین زبیر احمد پیرزادہ اور زبیر احمد پیرزادہ نے عرضی داخل کر کے سبریمالا مندر کی طرز پر مساجد میں خواتین کے داخلے پر صنفی برابری کا مطالبہ کیا تھا۔

'مسجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے'

عرضی میں کہا گیا ہے کہ مسجد میں خواتین کے داخلہ پر پابندی عائد کرنا غیر آئینی ہے اور اس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

جبکہ حقیقیت یہ ہے کہ مساجد میں خواتین کے داخلہ پر کسی طرح کی پابندی نہیں لگائی گئی ہے خواہ وہ خواتین کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔

سپریم کورٹ میں اس طرح کے معاملے پہنچنے سے مسلم طبقے میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔ مسلم علماء کا واضح طور پر کہنا ہے کہ مساجد میں خواتین اول وقت سے آتی رہی ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تو خواتین باضابطہ باجماعت نماز ادا کیا کرتی تھیں اور مساجد میں خواتین کے لیے ایک خاص حصہ ہوا کرتا تھا جہاں و پنچ وقتہ نمازوں کے ساتھ ذکر و تسبیح و مناجات کیا کرتی تھیں۔

ایک مسلم عرضی گذار کے ذریعہ اس طرح کی عرضی داخل کیے جانے سے مسلمانوں میں اضطراب ہے۔ اور اس کی چہار طرفہ مذمت کی جارہی ہے۔

Intro:مسلمانوں نے بتایا کہ مسجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے.


عدالت عظمیٰ نے آج مفاد عامہ کے ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ سبریمالا مندر کیس کی بنیاد پر وہ مساجد میں خواتین کے داخلے پر سماعت کرے گی


Body:قابل ذکر ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے ایک جوڑے یاسمین زبیر احمد پیرزادہ اور زبیر احمد پیرزادہ نے عرضی داخل کر کے سبریمالا مندر کی طرز پر مساجد میں خواتین کے داخلے پر صنفی برابری کا مطالبہ کیا تھا.

ارضی میں کہا گیا ہے کہ مسجد میں خواتین کے داخلہ پر پابندی عائد کرنا غیر آئینی ہے اور اس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے.

جبکہ مساجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتی ہو.


Conclusion:بائٹ

امام شاہی مسجد فتح پوری مفتی مکرم
شاہی جامع مسجد میں آئی خواتین
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.