پانی کا مسئلہ اتنا سنگین ہوگیا ہے کہ لوگوں میں پانی کے تئیں جھڑپوں کی بھی خبریں آرہی ہیں، جبکہ کچھ علاقوں میں عوام کو سات سے آٹھ کلومیٹرطویل تک پانی کے لیے سفر کرنا پڑتا ہے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ شہر کے ریستوراں اور آئی ٹی کمپنیاں زیادہ پانی کی قلت سے متاثر ہیں۔
واضح رہے کہ شہر میں 65 فیصد سے زائد ریستوراں پانی کی قلت سے متاثر ہیں، جبکہ ان کے مالکان کا کہنا ہے کہ پانی اتنا مہنگا ہوگیا ہے کہ اس کی وجہ سے ہوٹلز کا کاروبار کافی متاثر ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل تھنجاور میں عوامی پانی کی ٹنکی سے طے شدہ پانی لینے کے پیش نظر ایک تنازع بھی ہوا تھا جس میں آنند بابو نام کے ایک سماجی کارکن ہلاک ہوگیا تھا۔