کابینی میٹنگ میں حکومت نے پوروانچل ایکسپریس وے کے لیے 3 ہزار کروڑ بینک سے قرض لینے کے تجویز کو بھی منظوری دی۔جبکہ پنجاب نیشنل بینک نے پہلے سے ہی 7800 کروڑ روپے بطور قرض دے رکھے ہیں جبکہ بین آف برودڑا وجیہ بینک نے2 ہزار کروڑ اور کارپوریشن بینک نے 1ہزار کروڑ روپے دے گا۔
صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے ترجمان و وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ و سری کانت شرما نے کہا کہ حکومت نے سول ایکٹ کے دفعہ102 اور 115 میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے ۔اب دفعہ 102 کے تحت ضمانت کی رقم 25 ہزار کے بجائے 50ہزار ہوگی وہیں 115 کے تحت ضمانت کی رقم پانچ لاکھ روپے کے مقابلے میں بڑھا کر 25 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
اسی طرح سے سیکشن 2 کے تحت دفعہ102 اور115 کے معاملات کی سماعت ہائی کورٹ کرتا تھا لیکن اب اس کی سماعت ڈسٹرکٹ کورٹ یا اڈیشنل ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوگی۔اس طرح کی ترمیمات سے ہائی کورٹ کے ساتھ ساتھ سول کورٹ میں التواء کاشکار مقدموں کی سماعت میں تیزی آئے گی۔
ریاستی کابینہ نے اپنے فیصلے میں اس بات کو بھی منظوری دی ہے کہ اب پرائیویٹ پرنٹنگ پریس کو بھی سرکاری پرنٹنگ آرڈر کا ٹینڈر مل سکے گا جس پر 2002 سے پابندی عائد تھی۔حکومت کے اس فیصلے کےبعد پرائیویٹ کمپنیاں بھی ای ٹینڈرنگ کے ذریعہ حکومت کے پرنٹنگ کام کا آرڈر لے سکتی ہیں لیکن قیمت اور میعار کے معاملے میں سرکاری پریس کو ہی ترجیح دی جائےگی۔
بی جے پی حکومت نے ’مکھیہ منتری آواس یوجنا‘ کے تحت ملنے والی رقم کو براہ راست مستفیدین کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایسا مستفیدین تک رقم تأخیر سے پہنچنے کی شکایتوں کے موصول ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔
حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ میں میوزیم، کانفرنس ہال، وی آئی پی سوٹ کی تعمیر کے لیے 45.99 کروڑ روپئے اور پریاگ راج میں ملٹی اسٹوری پارکنگ اوروکلاء کے چیمبرس کی تعمیر کے لیے 530 کروڑ روپے کو منظوری دی ہے۔