امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر بات چیت کے لیے کوئی راہ نکالی جائے تو ٹرمپ انتظامیہ اس کو خوش آمدید کہے گی۔
میڈیا کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں امریکہ نے ایک بار پھر ایران سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔
ٹرمپ نے ایک طرف ایران کو لاحق ممکنہ خطرات کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کی دھمکی دی تو دوسری جانب انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ کوئی مسلح تنازع شروع نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ ایران نے امریکہ کی پیش کش کو مسترد کردیا تھااور صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ اب امریکہ کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو پہلے سے ہی امریکہ کی اقتصادی جنگ سے دوچار ہے، ان حالات میں مذاکرات کسی حالات میں سازگار نہیں ہے۔
خیال رہے کہ حسن روحانی نے مزید کہا تھا کہ اس وقت ایران کو ایک مرتبہ پھر 1980 کی عراق جنگ والی اقتصادی صورت حال درپیش ہے اور یہ مشکل وقت ہے۔