ETV Bharat / briefs

نابالغ لڑکے کو تھرڈ ڈگری ٹارچر

اترپردیش کے شہر لکھنؤ کی پولیس نے بے رحمی کی انتہا کرتے ہوئے ایک نابالغ لڑکے کو ای-رکشہ چرانے کے الزام میں بری طرح سے زدوکوب کیا۔

تھرڈ ڈگری ٹارچر
author img

By

Published : Jun 29, 2019, 2:14 PM IST

رکشہ مالک امریش گوتم کی جانب سے متاثرہ لڑکے کے خلاف چوری کا کیس درج ہونے کے بعد پولیس پوچھ گچھ کے لیے اسے تھانہ لائی۔ نابالغ ملزم نے جب رکشہ چوری کے الزام سے انکار کیا تو پولیس نے اس پر تھرڈ ڈگری ٹارچر کیا۔

تھرڈ ڈگری ٹارچر

اس معاملے کے طول پکڑنے کے بعد لکھنؤ ایس ایس پی کلاندھی نتھانی نے پولیس والوں پر لگے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

رکشہ مالک کی جانب سے کیس درج کیے جانے کے بعد متاثرہ لڑکے کو تیلی باغ پولیس اسٹیشن میں لایا گیا تھا جہاں اسے خوب مارا پیٹا گیا اور اسے اقبال جرم قبول کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔

الزام ہے کہ پولیس نے متاثرہ لڑکے کے پیروں کو بھی اپنے جوتوں سے روندنے کی کوشش کی تھی۔

میڈیکل رپورٹ میں بھی یہ بات واضح کی گئی ہے کہ لڑکے کے پیروں پر غیر معمولی سوجن اور زخم آئے ہیں۔

متاثرہ لڑکے منیش کے والدین نے ایک سماجی کارکن سے رابطہ کیا اور اس کے ذریعے ایس ایس پی سے اس معاملے کی شکایت کی جس ایس ایس پی نے انھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ کہ خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

رکشہ مالک امریش گوتم کی جانب سے متاثرہ لڑکے کے خلاف چوری کا کیس درج ہونے کے بعد پولیس پوچھ گچھ کے لیے اسے تھانہ لائی۔ نابالغ ملزم نے جب رکشہ چوری کے الزام سے انکار کیا تو پولیس نے اس پر تھرڈ ڈگری ٹارچر کیا۔

تھرڈ ڈگری ٹارچر

اس معاملے کے طول پکڑنے کے بعد لکھنؤ ایس ایس پی کلاندھی نتھانی نے پولیس والوں پر لگے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

رکشہ مالک کی جانب سے کیس درج کیے جانے کے بعد متاثرہ لڑکے کو تیلی باغ پولیس اسٹیشن میں لایا گیا تھا جہاں اسے خوب مارا پیٹا گیا اور اسے اقبال جرم قبول کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔

الزام ہے کہ پولیس نے متاثرہ لڑکے کے پیروں کو بھی اپنے جوتوں سے روندنے کی کوشش کی تھی۔

میڈیکل رپورٹ میں بھی یہ بات واضح کی گئی ہے کہ لڑکے کے پیروں پر غیر معمولی سوجن اور زخم آئے ہیں۔

متاثرہ لڑکے منیش کے والدین نے ایک سماجی کارکن سے رابطہ کیا اور اس کے ذریعے ایس ایس پی سے اس معاملے کی شکایت کی جس ایس ایس پی نے انھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ کہ خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

Intro:Body:







 



UP Police inflicts 3rd degree torture on minor



Lucknow, June 29 A 14-year-old boy was picked up by the Lucknow police and subjected to third degree torture when he refused to own up to the theft of an e-rickshaw.



SSP Lucknow Kalanidhi Naithani has asked Circle Officer Tanu Upadhyaya to probe the allegations against the policemen.



According to reports, the boy Manish, was picked up by the Telibagh police after the e-rickshaw of one Amresh Gautam was stolen. Manish used to ply the rickshaw occasionally to make ends meet. His father works as a daily wage earner.



The boy was taken to the Telibagh outpost on Thursday after Amresh Gautam lodged a complaint against him. The boy was beaten up and tortured by the cops who asked him to own up to the theft. The cops also trampled his legs with their boots.



The boy''s family then contacted a social worker who took the parents and the victim to meet the SSP on Friday night.



The medical examination of the boy has confirmed swelling and injuries on the legs.



The SSP has assured the family that strict action would be taken against all those found responsible.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.