رکشہ مالک امریش گوتم کی جانب سے متاثرہ لڑکے کے خلاف چوری کا کیس درج ہونے کے بعد پولیس پوچھ گچھ کے لیے اسے تھانہ لائی۔ نابالغ ملزم نے جب رکشہ چوری کے الزام سے انکار کیا تو پولیس نے اس پر تھرڈ ڈگری ٹارچر کیا۔
اس معاملے کے طول پکڑنے کے بعد لکھنؤ ایس ایس پی کلاندھی نتھانی نے پولیس والوں پر لگے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
رکشہ مالک کی جانب سے کیس درج کیے جانے کے بعد متاثرہ لڑکے کو تیلی باغ پولیس اسٹیشن میں لایا گیا تھا جہاں اسے خوب مارا پیٹا گیا اور اسے اقبال جرم قبول کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔
الزام ہے کہ پولیس نے متاثرہ لڑکے کے پیروں کو بھی اپنے جوتوں سے روندنے کی کوشش کی تھی۔
میڈیکل رپورٹ میں بھی یہ بات واضح کی گئی ہے کہ لڑکے کے پیروں پر غیر معمولی سوجن اور زخم آئے ہیں۔
متاثرہ لڑکے منیش کے والدین نے ایک سماجی کارکن سے رابطہ کیا اور اس کے ذریعے ایس ایس پی سے اس معاملے کی شکایت کی جس ایس ایس پی نے انھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ کہ خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔