دمدم اسمبلی حلقے سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی براتا باسو نے عوامی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ سی پی آئی ایم کی وجہ سے ریاست میں فرقہ پرست جماعت کو پاؤں جمانے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے بدزبانی کی حد پار کرتے ہوئے کہا کہ 'سی پی آئی ایم سیاسی جماعت نہیں بلکہ کتوں کی جماعت ہے۔ سی پی ایم آئی ایم کی حمایت کرنے والے بھی انسان نہیں بلکہ کتے ہیں۔ ان لوگوں کی وجہ سے ہی ریاست میں حالات خراب ہوئے ہیں'۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ بایاں محاذ حکومت اکھاڑپھینکنے کے بعد سی پی آ ئی ایم کا صفایا ہوچکا تھا۔ سی پی آ ئی ایم کے رہنماؤں نے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے بی جے پی جیسی فرقہ پرست سیاسی جماعت کی حمایت کی۔
براتو باسو کے مطابق 2021 میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ لوگوں کو اپنے ووٹوں کی اہمیت کا خیال رکھنا چا ہیے۔ لوگوں کے ایک ووٹ سے جمہوریت کی جیت یا ہار ہوسکتی ہے۔ مغر بی بنگال میں جمہوریت کی جیت سے فرقہ پرست جماعتوں کوشکست ہوگی۔
خیال رہے کہ مغربی بنگال میں ان دنوں متنازع بیانات دینے کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے پہلے دانشوار، ادبا و شعرا کو مطلب پرست قراردیا تھا۔ ان کے بیان پر ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔
اس کے بعد ترنمول کانگریس کے یوتھ صدر اور ڈائمنڈ ہاربر پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمنٹ ابھیشک بنرجی نے کہا کہ 'جے شری رام کہنے والوں کو شمشان گھاٹ پہنچا دینا چاہیے۔ انہوں نے بھی متنازع بیان دے کر ہنگامہ کھڑا کردیا تھا۔