پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے باقی رہ جانے والے چاروں میچز جیتنا ضروری ہیں، آج کے میچ کے لیے کھلاڑیوں نے تین دن بھرپور پریکٹس کی۔
اگر جنوبی افریقہ یہاں ہار جاتی ہے تو اس کے لیے سیمی فائنل کے دروازے بند ہو جائیں گے۔
بڑے کھلاڑیوں سے آراستہ جنوبی افریقہ نے اس ٹورنامنٹ میں توقعات کے برعکس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
دونوں ٹیموں کی حالیہ کارکردگی کو دیکھیں تو اس مقابلے میں پاکستانی ٹیم جیت کی دعویدار ہے لیکن پوائنٹس ٹیبل میں دونوں ہی ٹیموں کے تین تین پوائنٹس ہیں اور ایسے میں دونوں ٹیموں کے پاس برابری کا موقع ہے۔
جنوبی افریقی ٹیم اب تک صرف افغانستان کے خلاف ہی جیت درج کر سکی ہے وہیں پاکستان نے دنیا کی نمبر ایک ٹیم انگلینڈ کو شکست دی ہے۔
پاکستان کے خلاف جنوبی افریقہ کو بلے بازی اور گیندبازی کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ کو بہتر بنانے کی سخت ضرورت ہے۔
گزشتہ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکست کی سب سے بڑی وجہ اس کی خراب فیلڈنگ تھی۔
جنوبی افریقہ کو پاکستان کے خلاف جارحانہ گیندبازی کرنی ہوگی، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ پاکستان کی طاقت اس کی گیندبازی ہے، ایسے میں جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کو سنبھل کر پاکستانی گیند بازوں کا سامنا کرنا ہوگا۔
جنوبی افریقہ کے پاس بہترین بلے بازی آرڈر ہے اور ان کے پاس اس مقابلے میں اپنی فارم حاصل کرنے کا آخری موقع ہوگا۔
پاکستان کے خلاف ایک بھی غلطی جنوبی افریقہ کا اس عالمی کپ میں سفر ختم کر سکتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے لیے بھی بالکل ایسا ہی معاملہ ہے، بھارت کے ہاتھوں شکست کو بھول کر پاکستانی ٹیم اپنی پوری توجہ اس میچ پر مرکوز کرنا چاہے گی۔
سیمی فائنل کی دوڑ میں برقرار رہنے کے لیے پاکستان کو اپنے بقیہ تمام میچوں میں جیت کے ساتھ ساتھ دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا ہوگا۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان اب تک کل 78 یک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 27 مقابلوں میں پاکستان کو فتح ملی ہے جبکہ 50 میچوں میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کے علاوہ دونوں کے درمیان ایک مقابلہ ڈرا رہا تھا۔