اطلاعات کے مطابق پل محمد خان علاقہ میں ایک کار بم دھماکہ ہوا اور اس کے بعد وہاں گولیاں چلنے کی آوازیں آنے لگیں ۔
اقوام متحدہ این جی اوز اور افغان حکومت نے طالبان کے اس حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
پولیس اہلکار محمد کریم کے مطابق وزارت دفاع کے باہر یہ بلاسٹ کیا گیا تھا۔
اس علاقے میں کئی سفارتی اور سکیورٹی ادارے ہیں، جبکہ صبح کے وقت کابل کے مصروف ترین علاقے میں یہ حملہ اس وقت ہوا جب لوگ آفس کے لئے باہر نکل رہے تھے۔
طالبان سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق وزارت دفاع سے متصل علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایاکہ مجموعی طورپر دوحملے کیے گئے اور انکا نشانہ وزارت دفاع کے کئی ادارے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ حملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب قطر میں افغان مذاکرات جاری ہیں۔
وزیرتعلیم کے مطابق بلاسٹ کی وجہ سے قریبی اسکول کے 50 طلبہ اس بلاسٹ میں زخمی ہوگئے۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔