مذکورہ علاقے میں سڑک کے کنارے گزشتہ چند ماہ سے ڈرین کا تعمیراتی کام جاری ہے، تاہم تعمیراتی کام میں ناقص و غیر معیاری اشیاء کا استعمال کیا گیا ہےجس کی وجہ سے کنکریٹ نکل کر گر رہا ہے۔
تعمیراتی کام کا تقریباً 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے تاہم انتظامیہ کی جانب کام کا جائزہ سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ ٹھیکہ دار کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
حیرانی کی بات ہے کہ کنکریٹ میں ریت کے بجائے ڈسٹ کا استعمال کیا گیا ہے جس کا کافی حصہ ابھی بھی کام کے مقام پر موجود ہے۔
وہیں سمنٹ کی مقدار بھی نہ ہونے کے برابر نظر آرہا ہے جس کے سبب کنکریٹ سوکھنے کے ساتھ ہی خود بخود اُکھڑ کر گر رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈرینیج کا کام نئے سرے سے شروع کرنے اور ٹھیکہ دار کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب یہ معاملہ اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ اننت ناگ نثار احمد ملک کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کیمرہ کے سامنے کچھ بھی کہنے سے یہ کہہ کر انکار کیا کہ انہوں نے حال ہی میں یہاں چارج سنبھالا ہے .. تاہم انہوں معاملہ کی فوری طور چھان بین کرنے کی یقین دہانی کرائی۔