ETV Bharat / briefs

سرینگر پارلیمانی حلقہ تاریخ کے آئینے میں - سرینگر پارلیمانی حلقہ

عام انتخابات کے پیش نظر جموں و کشمیر کے سرینگر میں دوسرے مرحلے کی پولنگ جاری ہے، رامبن ڈودہ ادھمپور پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ سخت سکیورٹی کے درمیان صبح سات بجے شروع ہوئی۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
author img

By

Published : Apr 18, 2019, 11:25 AM IST

عام انتخابات کے پیش نظر جموں و کشمیر کے سرینگر میں دوسرے مرحلے کی پولنگ جاری ہے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک

ریاست جموں کشمیر کے سرینگر پارلیمانی نشست میں 1295304 رائے دہندگان ہیں جن میں خواتین کی تعداد 627282 اور مردوں کی تعداد 667252 ہے، ملازم ووٹرز 744 ہیں اور خواجہ سرا کی تعداد محض 26 ہے۔

واضح رہے کہ سرینگر کے آٹھ اسمبلی حلقوں میں کل رائے دہندگان کی تعداد 649236 ہے، جن میں مردوں کی تعداد 333493 اور خواتین کی تعداد 315702 ہے، ملازم ووٹرز 32 اور خواجہ سرا محض دس ہیں۔

ڈوڈہ، ادھمپور، کھٹوعہ پارلمانی حلقے کے تحت آنے والے ضلع رامبن کے دو اسمبلی حلقوں رامبن اور بانہال میں صبح نو بجے تک دونوں حلقوں میں ووٹنگ مجموی طور 2.80 فصیدی رہی۔

دونوں حلقوں میں 310 پولنگ مراکز قاٸم بنائے گیے ہیں جہاں پر 190793 رائےدہنگان ہیں، ان میں 89720 خوتین شامل ہیں۔

گاندربل کے دو اسبملی حلقے میں رائے دہندگان کی تعداد 176650 ہے جس میں مرد، 90795 خواتین 85738 ملازم ووٹرز 116 جبکہ یہاں واحد ہی خواجہ سرا موجود ہے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک

بڈگام کے پانچ اسمبلی حلقے میں 469418 ووٹرز ہیں، جو میں خواتین، 225842، مرد 242965، ملازم ووٹرز 596، اور خواجہ سرا کی تعداد 15 ہے۔

الیکشن حکام نے سرینگر پارلیمانی حلقے میں انتخابات کو بہتر طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ سٹیشن قائم کیے ہیں۔

ووٹ پولنگ کے پیش نظر سرینگر میں 857 گاندربل 235، بڈگام 624 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں۔

سنہ 2014 پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 25.86 فیصد تھی جس میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سابق پی ڈی پی رہنما طارق حمید قرہ نے 42280 ووٹ سے شکست دی تھی۔

فاروق عبداللہ نے اپریل سنہ 2017 میں ضمنی پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی کے امیدوار نظیرخان کو شکست دے کر دوبارہ سرینگر کی نشست جیت درج کی تھی۔

انتخابات میں پر کشیدہ حالات کے درمیان ووٹنگ کی شرح صرف نو فیصد رہی تھی۔

ان انتخابات میں کل 62905 ووٹ ڈالے گئے تھے جن میں نظیرخان نے 24879 ووٹ حاصل کیے تھے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک

سنہ 2009 میں ہوئے پارلیمانی انتخابات میں 1106729 رائے دہندگان میں سے صرف 6.67 فیصد (282761) نے ووٹ ڈالے تھے جس میں فاروق عبداللہ نے (147031) ووٹ سے پی ڈی پی کے امیدوار افتخار حسین انصاری (116792) کو 30239 شکست دی تھی۔

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق سرینگر، گاندربل اور بڈگام میں کل آبادی 2288020 ہے، جس میں مسلم آبادی کی تعداد 2203977، غیر مسلم کی 58242 اور سکھوں کی کل آبادی 18223 افراد پر مشتمل ہے۔

عام انتخابات کے پیش نظر جموں و کشمیر کے سرینگر میں دوسرے مرحلے کی پولنگ جاری ہے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک

ریاست جموں کشمیر کے سرینگر پارلیمانی نشست میں 1295304 رائے دہندگان ہیں جن میں خواتین کی تعداد 627282 اور مردوں کی تعداد 667252 ہے، ملازم ووٹرز 744 ہیں اور خواجہ سرا کی تعداد محض 26 ہے۔

واضح رہے کہ سرینگر کے آٹھ اسمبلی حلقوں میں کل رائے دہندگان کی تعداد 649236 ہے، جن میں مردوں کی تعداد 333493 اور خواتین کی تعداد 315702 ہے، ملازم ووٹرز 32 اور خواجہ سرا محض دس ہیں۔

ڈوڈہ، ادھمپور، کھٹوعہ پارلمانی حلقے کے تحت آنے والے ضلع رامبن کے دو اسمبلی حلقوں رامبن اور بانہال میں صبح نو بجے تک دونوں حلقوں میں ووٹنگ مجموی طور 2.80 فصیدی رہی۔

دونوں حلقوں میں 310 پولنگ مراکز قاٸم بنائے گیے ہیں جہاں پر 190793 رائےدہنگان ہیں، ان میں 89720 خوتین شامل ہیں۔

گاندربل کے دو اسبملی حلقے میں رائے دہندگان کی تعداد 176650 ہے جس میں مرد، 90795 خواتین 85738 ملازم ووٹرز 116 جبکہ یہاں واحد ہی خواجہ سرا موجود ہے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک

بڈگام کے پانچ اسمبلی حلقے میں 469418 ووٹرز ہیں، جو میں خواتین، 225842، مرد 242965، ملازم ووٹرز 596، اور خواجہ سرا کی تعداد 15 ہے۔

الیکشن حکام نے سرینگر پارلیمانی حلقے میں انتخابات کو بہتر طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ سٹیشن قائم کیے ہیں۔

ووٹ پولنگ کے پیش نظر سرینگر میں 857 گاندربل 235، بڈگام 624 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں۔

سنہ 2014 پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 25.86 فیصد تھی جس میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سابق پی ڈی پی رہنما طارق حمید قرہ نے 42280 ووٹ سے شکست دی تھی۔

فاروق عبداللہ نے اپریل سنہ 2017 میں ضمنی پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی کے امیدوار نظیرخان کو شکست دے کر دوبارہ سرینگر کی نشست جیت درج کی تھی۔

انتخابات میں پر کشیدہ حالات کے درمیان ووٹنگ کی شرح صرف نو فیصد رہی تھی۔

ان انتخابات میں کل 62905 ووٹ ڈالے گئے تھے جن میں نظیرخان نے 24879 ووٹ حاصل کیے تھے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک
سرینگر پارلیمانی حلقہ کی ایک جھلک

سنہ 2009 میں ہوئے پارلیمانی انتخابات میں 1106729 رائے دہندگان میں سے صرف 6.67 فیصد (282761) نے ووٹ ڈالے تھے جس میں فاروق عبداللہ نے (147031) ووٹ سے پی ڈی پی کے امیدوار افتخار حسین انصاری (116792) کو 30239 شکست دی تھی۔

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق سرینگر، گاندربل اور بڈگام میں کل آبادی 2288020 ہے، جس میں مسلم آبادی کی تعداد 2203977، غیر مسلم کی 58242 اور سکھوں کی کل آبادی 18223 افراد پر مشتمل ہے۔

Intro:سرینگر پارلیمانی حلقہ


Body:
سرینگر پارلیمانی نشست میں کل 1295304 رائے دہندگان ہیں جن میں خواتین کی تعداد 627282 اور مردوں کی تعداد 667252 ہیں۔ سروس ووٹرس 744 ہیں اور خواجہ سرا 26۔

سرینگر ضلع کے آٹھ اسمبلی حلقوں میں کل رائے دہندگان کی تعداد 649236 ہیں جن میں مردوں کی تعداد 333493 اور خواتین کی تعداد 315702 ہیں۔

سروس ووٹرس 32 اور خواجہ سرا 10

گاندربل کے دو اسبملی حلقے : کل رائے دہندگان کی تعداد 176650

مرد- 90795

خواتین- 85738
سروس ووٹرس:: 116
خواجہ سرا: 1

بڈگام کے پانچ اسمبلی حلقے: 469418

خواتین- 225842
مرد- 242965
سروس ووٹرس- 596
خواجہ سرا- 15


الیکشن حکام نے سرینگر پارلیمانی حلقے میں انتخابات کو احسن طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ سٹیشن قائم کیے ہیں۔

سرینگر میں پولنگ سٹیشن-- 857
گاندربل---235
بڈگام---624


2014 پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 25۰86 فی صد رہی (312245) تھی اور ان انتخابات میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سابق پی ڈی پی رہنما طارق حمید قرہ نے 42280 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

فاروق عبداللہ نے 2017 اپریل میں ضمنی پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی کے امیدوار نزیر خان کو ہرا کر پھر سے سرینگر کی نشست 35470 ووٹ لے کر اپنے نام کی تھی۔
ان انتخابات میں پر تناؤ حالات کے بیچ ووٹنگ کی شرح صرف 9 فی صد رہی تھی۔

ان انتخابات میں کل 62905 ووٹ ڈالے گئے تھے جن میں نزیر خان نے 24879 ووٹ حاصل کئے تھے۔

سنہ2009 میں ہوئے پارلیمانی انتخابات میں 1106729 رائے دہندگان میں سے صرف 6۰67 فی صد (282761) نے ووٹ ڈالے تھے اور ان انتخابات میں فاروق عبداللہ (147031) نے پی ڈی پی کے امیدوار مرحوم افتخار حسین انصاری (116792) کو 30239 ووٹوں سے شکست دی تھی۔


2011 مردم شماری کے مطابق سرینگر، گاندربل اور بڈگام اضلاع میں کل آبادی 2288020 ہے جن میں مسلم آبادی کی تعداد 2203977، ہندو کی 58242 اور سکھوں کی کل آبادی 18223 افراد پر مشتمل ہے۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.