ڈاکٹروں کے مطابق اعظم خان کی حالت تشویشناک ہے، فی الحال ان کے بیٹے کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے.
سیتاپور کے کارگر جیل میں بند اعظم خان اور ان کے بیٹے کی کورونا رپورٹ 30 اپریل کو پازیٹیو پائی گئی تھی. طبیعت میں سدھار نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے دونوں کو میدانتا میں داخل کیا ہے.
میدانتا ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش کپور نے بتایا کہ اتوار کی رات 9 بجے ایس پی کے رکن پارلیمان اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کو داخل کرایا گیا تھا۔ اعظم خان میں کورونا وائرس کا اثر پھیپھڑوں تک پہنچ گیا ہے۔ ان میں ماڈریٹر زمرہ کا کووڈ کا اثر ہے۔ ایسی صورتحال میں انہیں سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔ آئی سی یو میں 4 لیٹر آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ اعظم کا بلڈ ٹیسٹ اور ایکسرے وغیرہ کرایا جارہا ہے ۔ ڈاکٹروں کی ٹیم علاج میں مصروف ہے۔ دوسری طرف سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم خان کی حالت مستحکم ہے۔
سیتا پور ڈسٹرکٹ جیل کے ڈپٹی جیلر اونکر پانڈے نے بتایا کہ اعظم خان اور عبداللہ کی 30 اپریل کو آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ میں کورونا انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی. 2 مئی کو انتظامیہ نے اعظم خان کو بہتر علاج کے لیے لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل کالج لے جانے کا مشورہ دیا لیکن انہوں نے سیتا پور جیل سے باہر جانے سے انکار کردیا تھا.