ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ذاتی تعلقات کمزور ہوچکے ہیں۔ اقتدار کی طاقت ذاتی تعلقات میں رشتہ کا دھاگہ نہیں ہے۔ شیوسینا نے ہمیشہ ہی ان تعلقات کو نبھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات جس طرح سے ریاستی آداب کا حصہ تھی، اسی طرح ذاتی تعلقات کو مزید استوار کرنے بھی ضرورت ہے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کا اہم مقصد مہاراشٹر کو در پیش مسائل حل کرنا تھا۔ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے، نائب وزیر اعلی اور سابق وزیر اعلی اشوک چوہان کے ساتھ اچانک دہلی پہنچے تاکہ مراٹھا ریزرویشن کے متعلق کوئی مثبت فیصلہ کیا جاسکے۔ دونوں فریق کے درمیان خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔ گذشتہ دنوں سپریم کورٹ نے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق غیر متوقع فیصلہ دیا تھا جس کے بعد سے مہاراشٹر کی سیاست میں ریزرویشن اہم موضوع بن گیا۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے فیصلے کا اختیار صرف مرکزی حکومت کو ہے، لہذا، اگلی جنگ دہلی میں ہی لڑنی ہوگی۔ یہ جاننے کے بعد بھی کچھ قائدین مراٹھا ریزرویشن کے تناظر میں ممبئی میں بیٹھے لوگوں کو اکسارہے ہیں جبکہ ایسے ماحول میں وزیراعلی ٹھاکرے براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی سے 'مراٹھا ریزرویشن پر بات چیت کرنے اور حل تلاش کرنے کےلیے دہلی پہنچ گئے۔