دہلی کے روہینی علاقے میں ایک 12 برس کی لڑکی سے نوکرانی کی طرح کام لیا جارہا تھا۔
لڑکی ریاست آسام سے تعلق رکھتی ہے اور وہ دہلی میں اپنے بھائی کے ساتھ آئی تھی، جہاں اس کے سوتیلے باپ نے اسے ایک پلیسمینٹ ایجنسی کو فروخت کردیا تھا۔
گذشتہ مارچ کے مہینے میں دہلی کے شکورپور علاقے میں پلیس مینٹ ایجنسی سے یہاں لایا گیا جہاں اسے روہنی علاقے میں نوکرانی بناکر بھیج دیا گیا۔
محض 12 برس کی لڑکی سے گھر کے تمام کام کرائے گئے،اسے مارا پیٹا گیا،جلایا گیا اور اسے تین ماہ کمرے میں بند رکھا گیا۔
اتنا ہی نہیں لڑکی کو اس کے بھائی سے بات تک نہیں کرنے دی گئی، جب لڑکی یہ سب برداشت نہ کرسکی تو اس نے 6 جون کو فینائل پی کر خود کشی کرنے کی کوشش کی۔
تیئس جون کو کسی نامعلوم شخص نے اس کی اطلاع دہلی خواتین کمیشن کو دی، جس کے بعد کمیشن کے ارکان فوراً اسپتال پہنچے اور اس لڑکی کے بدن پر مارپیٹ کے نشان دیکھ کر اس کا بیان درج کرایا۔
بیان درج ہونے کے بعد پولیس میں آیف آئی آر درج کرائی گئی ہے اور لڑکی کو شیلٹر ہوم روانہ کردیا گیا ہے۔
دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے اس تعلق سے دہلی پولیس کو نوٹس بھیج کر 4 جولائی تک جواب مانگا ہے۔