ETV Bharat / briefs

پوگل سرگلی کو شیخ عبداللہ نے جنت کشمیر سے تعبیر کیا تھا

گھاس کے یہ ہرے بھرے میدان اور فلک بوس پہاڑوں کا دلکش منظر کسی شاعر کی خوابوں کی دنیا کا تصور معلوم ہوتا ہے لیکن یہ کسی شاعر کی خوابوں کی دنیا نہیں بلکہ ضلع رام بن پوگل سرگلی کا علاقہ ہے۔

author img

By

Published : Jun 22, 2019, 4:11 PM IST

پوگل سرگلی کو شیخ عبداللہ نے جنت کشمیر سے تعبیر کیا تھا

قدرتی نظاروں سے مالامال اس علاقے میں آنے والوں کو یہ اپنی خوبصورتی میں باندھ لیتا ہے، جو ایک بار یہاں آتا ہے اس کی خوبصورتی اپنا اسر بنا لیتی ہے۔

اس سرگلی کو ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن تب سے لیکر آج تک کسی حکمران نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔

سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کے لیے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔

ضلع ہیڈکوارٹر سےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پر واقع پوپوگل سرگلی کا علاقہ قدرتی آبی وسائل، گھنے جنگلات، ہرے بھرے میدان، اونچے اونچے پہاڑ سے مالا مال ہے۔

سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ، شروے دھا ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو سیاحتی مقامات میں منفرد حیثیت رکھتے ہیں جو سیاحوں کو راغب کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن اسے حالات کی ستم ظریفی ہی کہیے کہ یہاں کے گاوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہیں بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑکیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔

اس ترقی یافتہ دور میں بھی مقامی لوگ وسائل سے فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں۔

اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ بس اسٹینڈ پوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکار ہے جس کے لیے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ایسی کوئی کوشش ںہیں کی کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو۔


انہوں نے کہا کہ ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ سیاحت نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لیے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔

پوگل سرگلی کو شیخ عبداللہ نے جنت کشمیر سے تعبیر کیا تھا

قدرتی نظاروں سے مالامال اس علاقے میں آنے والوں کو یہ اپنی خوبصورتی میں باندھ لیتا ہے، جو ایک بار یہاں آتا ہے اس کی خوبصورتی اپنا اسر بنا لیتی ہے۔

اس سرگلی کو ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن تب سے لیکر آج تک کسی حکمران نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔

سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کے لیے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔

ضلع ہیڈکوارٹر سےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پر واقع پوپوگل سرگلی کا علاقہ قدرتی آبی وسائل، گھنے جنگلات، ہرے بھرے میدان، اونچے اونچے پہاڑ سے مالا مال ہے۔

سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ، شروے دھا ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو سیاحتی مقامات میں منفرد حیثیت رکھتے ہیں جو سیاحوں کو راغب کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن اسے حالات کی ستم ظریفی ہی کہیے کہ یہاں کے گاوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہیں بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑکیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔

اس ترقی یافتہ دور میں بھی مقامی لوگ وسائل سے فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں۔

اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ بس اسٹینڈ پوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکار ہے جس کے لیے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ایسی کوئی کوشش ںہیں کی کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو۔


انہوں نے کہا کہ ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ سیاحت نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لیے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔

Intro:صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل
رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود


Body:مکمل گھاس کے یہ ہرے بھرے یہ میدان بادلوں کا منہ جھومتے ہوئے پہاڑوں کا دلکش منظر کسی شاعر کی خوابوں دنیا کا تصور معلوم ہوتا ہے لیکن یہ کسی شاعر کی خوابوں کی دنیا نہیں بلکہ ضلع رام بن سر گلی کا علاقہ ہے قدرتی نظاروں سے یہ مالامال علاقہ یہاں آنے والوں کو اپنی خوبصورتی کے درس میں باند لیتا ہے فیر جو ایک بار یہاں آتا ہے اس جگہ کی خوبصورتی بار بار یہاں کھینچ لاتی ہے

صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل
رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود
رام بن //اگرچہ حکومت سیاحتی مقامات تک سڑک رابطوں کی تعمیریقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کے دعوے کررہی ہے لیکن حکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب ضلع رام بن میں سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی کوجانے والی سڑک کی خستہ حالی اورسیاحتی ڈھانچے کی نایابی بہت سے سوالات پیدا کر رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کیلئے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑے رہے ہیں ۔ جبکہ اس سرگلی کو سابقہ وزیر اعلیٰ ریاست جموں وکشمیر شیر کشمیر مر حوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن سب سے لیکر آج تک نہ کسی حکمران نے اور نہ ہی کسی حکومت نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیاجس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں ۔۔ذرائع کے مطابق ضلعرام بن کے پوگل سرگلی میں گھنے جنگلات ،سبزے میدان اور کھیتوں سے مزین جیسی خصوصیات رکھتاہے اورضلع ہیڈکوارٹرسےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پرواقع ہے ۔پوپوگل سرگلیمیدان میں قدرتی آبی وسائلاس کے گرد نواح میں گھنے جنگلات ، ہرے بھرے میدان ، اونچے اونچے پہاڑ، وہیں سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ،، شروے دھار ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو اپنے آپ میں ایک سیاحتی مقامات میں ایک الگ مقام رکھتے ہیں جوسیاحوں کوراغب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں لیکن نہ صرف گائوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہے بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑک نہایت ہی خستہ حالی کاشکارہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ پوگل سرگلیحکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کاشکارہے جس کی وجہ سےمقامی لوگ آج بھی اس ترقیافتہ دور بھی میں اتنے زیادہ وسائل ہو نے کے باوجود فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ میٹاڈورسٹینڈپوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکارہے جس کے لئے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں اور نہ ہی اتنے زیادہ وسائل اور سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال مقامات کی کسی بھی حکومت یامحکمہ ٹورازم نے بڑھاوا دیا ہے یا ایسی کوئی کوشش کی ہو کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد ہو ۔ہاں اتنا ضرور کیا ہے ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ ٹورازم نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لئے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پوگل سرگلی ضلع ہیڈکوارٹرسے سب سے قریب



baliasif

صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل
رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود
رام بن //اگرچہ حکومت سیاحتی مقامات تک سڑک رابطوں کی تعمیریقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کے دعوے کررہی ہے لیکن حکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب ضلع رام بن میں سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی کوجانے والی سڑک کی خستہ حالی اورسیاحتی ڈھانچے کی نایابی بہت سے سوالات پیدا کر رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کیلئے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑے رہے ہیں ۔ جبکہ اس سرگلی کو سابقہ وزیر اعلیٰ ریاست جموں وکشمیر شیر کشمیر مر حوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن سب سے لیکر آج تک نہ کسی حکمران نے اور نہ ہی کسی حکومت نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیاجس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں ۔۔ذرائع کے مطابق ضلعرام بن کے پوگل سرگلی میں گھنے جنگلات ،سبزے میدان اور کھیتوں سے مزین جیسی خصوصیات رکھتاہے اورضلع ہیڈکوارٹرسےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پرواقع ہے ۔پوپوگل سرگلیمیدان میں قدرتی آبی وسائلاس کے گرد نواح میں گھنے جنگلات ، ہرے بھرے میدان ، اونچے اونچے پہاڑ، وہیں سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ،، شروے دھار ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو اپنے آپ میں ایک سیاحتی مقامات میں ایک الگ مقام رکھتے ہیں جوسیاحوں کوراغب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں لیکن نہ صرف گائوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہے بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑک نہایت ہی خستہ حالی کاشکارہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ پوگل سرگلیحکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کاشکارہے جس کی وجہ سےمقامی لوگ آج بھی اس ترقیافتہ دور بھی میں اتنے زیادہ وسائل ہو نے کے باوجود فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ میٹاڈورسٹینڈپوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکارہے جس کے لئے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں اور نہ ہی اتنے زیادہ وسائل اور سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال مقامات کی کسی بھی حکومت یامحکمہ ٹورازم نے بڑھاوا دیا ہے یا ایسی کوئی کوشش کی ہو کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد ہو ۔ہاں اتنا ضرور کیا ہے ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ ٹورازم نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لئے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پوگل سرگلی ضلع ہیڈکوارٹرسے سب سے قریب




baliasif

صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل
رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود
رام بن //اگرچہ حکومت سیاحتی مقامات تک سڑک رابطوں کی تعمیریقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کے دعوے کررہی ہے لیکن حکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب ضلع رام بن میں سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی کوجانے والی سڑک کی خستہ حالی اورسیاحتی ڈھانچے کی نایابی بہت سے سوالات پیدا کر رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کیلئے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑے رہے ہیں ۔ جبکہ اس سرگلی کو سابقہ وزیر اعلیٰ ریاست جموں وکشمیر شیر کشمیر مر حوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن سب سے لیکر آج تک نہ کسی حکمران نے اور نہ ہی کسی حکومت نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیاجس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں ۔۔ذرائع کے مطابق ضلعرام بن کے پوگل سرگلی میں گھنے جنگلات ،سبزے میدان اور کھیتوں سے مزین جیسی خصوصیات رکھتاہے اورضلع ہیڈکوارٹرسےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پرواقع ہے ۔پوپوگل سرگلیمیدان میں قدرتی آبی وسائلاس کے گرد نواح میں گھنے جنگلات ، ہرے بھرے میدان ، اونچے اونچے پہاڑ، وہیں سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ،، شروے دھار ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو اپنے آپ میں ایک سیاحتی مقامات میں ایک الگ مقام رکھتے ہیں جوسیاحوں کوراغب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں لیکن نہ صرف گائوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہے بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑک نہایت ہی خستہ حالی کاشکارہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ پوگل سرگلیحکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کاشکارہے جس کی وجہ سےمقامی لوگ آج بھی اس ترقیافتہ دور بھی میں اتنے زیادہ وسائل ہو نے کے باوجود فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ میٹاڈورسٹینڈپوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکارہے جس کے لئے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں اور نہ ہی اتنے زیادہ وسائل اور سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال مقامات کی کسی بھی حکومت یامحکمہ ٹورازم نے بڑھاوا دیا ہے یا ایسی کوئی کوشش کی ہو کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد ہو ۔ہاں اتنا ضرور کیا ہے ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ ٹورازم نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لئے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پوگل سرگلی ضلع ہیڈکوارٹرسے سب سے قریب

baliasif

صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل
رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود
رام بن //اگرچہ حکومت سیاحتی مقامات تک سڑک رابطوں کی تعمیریقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کے دعوے کررہی ہے لیکن حکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب ضلع رام بن میں سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی کوجانے والی سڑک کی خستہ حالی اورسیاحتی ڈھانچے کی نایابی بہت سے سوالات پیدا کر رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کیلئے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑے رہے ہیں ۔ جبکہ اس سرگلی کو سابقہ وزیر اعلیٰ ریاست جموں وکشمیر شیر کشمیر مر حوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن سب سے لیکر آج تک نہ کسی حکمران نے اور نہ ہی کسی حکومت نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیاجس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں ۔۔ذرائع کے مطابق ضلعرام بن کے پوگل سرگلی میں گھنے جنگلات ،سبزے میدان اور کھیتوں سے مزین جیسی خصوصیات رکھتاہے اورضلع ہیڈکوارٹرسےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پرواقع ہے ۔پوپوگل سرگلیمیدان میں قدرتی آبی وسائلاس کے گرد نواح میں گھنے جنگلات ، ہرے بھرے میدان ، اونچے اونچے پہاڑ، وہیں سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ،، شروے دھار ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو اپنے آپ میں ایک سیاحتی مقامات میں ایک الگ مقام رکھتے ہیں جوسیاحوں کوراغب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں لیکن نہ صرف گائوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہے بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑک نہایت ہی خستہ حالی کاشکارہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ پوگل سرگلیحکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کاشکارہے جس کی وجہ سےمقامی لوگ آج بھی اس ترقیافتہ دور بھی میں اتنے زیادہ وسائل ہو نے کے باوجود فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ میٹاڈورسٹینڈپوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکارہے جس کے لئے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں اور نہ ہی اتنے زیادہ وسائل اور سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال مقامات کی کسی بھی حکومت یامحکمہ ٹورازم نے بڑھاوا دیا ہے یا ایسی کوئی کوشش کی ہو کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد ہو ۔ہاں اتنا ضرور کیا ہے ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ ٹورازم نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لئے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پوگل سرگلی ضلع ہیڈکوارٹرسے سب سے قریب


صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل




رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود
رام بن //اگرچہ حکومت سیاحتی مقامات تک سڑک رابطوں کی تعمیریقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کے دعوے کررہی ہے لیکن حکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب ضلع رام بن میں سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی کوجانے والی سڑک کی خستہ حالی اورسیاحتی ڈھانچے کی نایابی بہت سے سوالات پیدا کر رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کیلئے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑے رہے ہیں ۔ جبکہ اس سرگلی کو سابقہ وزیر اعلیٰ ریاست جموں وکشمیر شیر کشمیر مر حوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن سب سے لیکر آج تک نہ کسی حکمران نے اور نہ ہی کسی حکومت نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیاجس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں ۔۔ذرائع کے مطابق ضلعرام بن کے پوگل سرگلی میں گھنے جنگلات ،سبزے میدان اور کھیتوں سے مزین جیسی خصوصیات رکھتاہے اورضلع ہیڈکوارٹرسےتقریباً50
کلومیٹرکی دوری پرواقع ہے ۔پوپوگل سرگلیمیدان میں قدرتی آبی وسائلاس کے گرد نواح میں گھنے جنگلات ، ہرے بھرے میدان ، اونچے اونچے پہاڑ، وہیں سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ،، شروے دھار ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو اپنے آپ میں ایک سیاحتی مقامات میں ایک الگ مقام رکھتے ہیں جوسیاحوں کوراغب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں لیکن نہ صرف گائوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہے بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑک نہایت ہی خستہ حالی کاشکارہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ پوگل سرگلیحکومت اورانتظامیہ کی عدم توجہی کاشکارہے جس کی وجہ سےمقامی لوگ آج بھی اس ترقیافتہ دور بھی میں اتنے زیادہ وسائل ہو نے کے باوجود فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ میٹاڈورسٹینڈپوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکارہے جس کے لئے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں اور نہ ہی اتنے زیادہ وسائل اور سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال مقامات کی کسی بھی حکومت یامحکمہ ٹورازم نے بڑھاوا دیا ہے یا ایسی کوئی کوشش کی ہو کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد ہو ۔ہاں اتنا ضرور کیا ہے ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ ٹورازم نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لئے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پوگل سرگلی ضلع ہیڈکوارٹرسے سب سے قریب
واقع سیاحتی مقام بھی ہے اوبہتر ررابطہ سڑک کی سہولت دستیاب ہونے کے نتیجے میں سیاح یہاں آنے کوترجیح دے سکتے ہیں۔گائوں کے لوگوں نے کہاکہ حکومت کوپوگل سرگلی گائوں میں سیاحت کوفروغ دینے کیلئے سڑک تعمیرکرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ آئندہ سیاحتی سیزن سے مقامی لوگوں کوفائدہ پہنچ سکے اورزیادہ سے زیادہ سیاح بشمول سکولی طلباایکسکرشن کیلئے یہاں آسکیں








Conclusion:صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی حکومت کی نظروں سے اوجھل
رابطہ سڑک کی حالت خستہ ، سیاحتی ڈھانچہ بھی مفقود
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.