لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہی لڑکیوں کو جسمانی و جنسی تشدد جیسے حالات کا باقاعدہ طور پر سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیم 'پلان انٹرنیشنل' نے یہ اطلاع دی ہے۔
اطلاع کے مطابق اس تنظیم نے 10 سے 19 برس کی عمر تک کی 400 پناہ گزین لڑكيوں سے بات چیت کی۔
بات چیت میں ان لڑكيوں کا کہنا تھا کہ انھیں اغوا کے ساتھ جبری جنسی استحصال کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مغربی ایشیا میں تنظیم کے علاقائی پروگرام کے ڈائریکٹر کولن لی نے اس سروے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان بچیوں کی باتوں کو کوئی بھی نہیں سنتا ہے اور انسانی بحران کے اس دور میں اس کو نظر انداز کیےجانے سے حالات اور بھی تلخ ہوجاتے ہیں۔
ان لڑکیوں کا کہنا ہے: 'ہم باہر تنہا جانے سے بھی ڈرتے ہیں اور ہر طرف نشہ خور لوگ ہمیں پریشان کرتے ہیں، جبکہ جو نشہ نہیں کرتے وہ بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے۔'
یاد رہے کہ یہ رپورٹ 'ورلڈ رفیوجی ڈے' یعنی 20 جون کے موقع پر جاری کی گئی ہے، تاکہ دنیا کے مختلف ممالک کی حکومتوں، اقوام متحدہ اور لبنان کی سول سوسائٹیز اور انسانی حقوق کی تنظیموں تک ان بچیوں کی آواز پہنچائی جا سکے۔