پولیس کے مطابق 3 ملزمین پالی ٹکنیک زیر تعلیم ہیں۔
واقعہ کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کو ایک بس اسٹاپ پر چھوڑ کر ملزم فرار ہوگئے اور متاثرہ نے پولیس میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی۔
اونگول انسپکٹر جی وینکٹیشورلو کے مطابق لڑکی کا تعلق گنٹور کے علاقہ نیلاپاڈو سے ہے جبکہ وجئے واڑہ میں والد کے علاج کے دوران لڑکی کی ملاقات رامو نامی لڑکے سے ہوئے اور دونوں نے اپنے فون نمبرس کا تبادلہ کیا۔
کچھ دن بعد رامو سے ملنے کےلیے لڑکی اونگول پہنچی اور فون پر رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بس اسٹاپ پر انتظار کر رہی تھی۔
اسی دوران لڑکی کے فون کی بیٹری ختم ہوگئی اور اس نے ایک دکان میں جاکر فون چارج کرنے گئی وہاں موجود ایک شخص نے باتو باتوں میں بتایا کہ وہ رامو کو جانتا ہے۔
بعدازاں اس شخص نے رامو سے ملاقات کرانے کے بہانے لڑکی کو ایک کمرہ میں لے گیا جہاں پہلے سے اس کے دوست موجود تھے۔
لڑکی کو کمرہ میں قید کرکے 4 دنوں تک اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں لڑکی کو اونگول بس اسٹاپ پر چھوڑ دیا۔
لڑکی کی شکایت کے بعد پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے تمام 6 ملزمین کی شناخت کرلی اور پوچھ تاچھ جاری ہے جبکہ 3 ملزمین نے اپنے آپ کو کمسن ظاہر کرتے ہوئے اپنی عمر 17 سال بتائی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا اور ملزمین کی صحیح عمر کا پتہ لگایا جارہا ہے۔
سولہ برس کی لڑکی سے کئی دونوں اجتماعی تک ریپ کیا گیا - مختلف علاقوں
ریاست آندھرا پردیش کے آنگول قصبے میں ایک 16 برس کی لڑکی کو کمرے میں بند کر کے 6 افراد نے پانچ روز تک ریپ کیا۔
پولیس کے مطابق 3 ملزمین پالی ٹکنیک زیر تعلیم ہیں۔
واقعہ کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کو ایک بس اسٹاپ پر چھوڑ کر ملزم فرار ہوگئے اور متاثرہ نے پولیس میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی۔
اونگول انسپکٹر جی وینکٹیشورلو کے مطابق لڑکی کا تعلق گنٹور کے علاقہ نیلاپاڈو سے ہے جبکہ وجئے واڑہ میں والد کے علاج کے دوران لڑکی کی ملاقات رامو نامی لڑکے سے ہوئے اور دونوں نے اپنے فون نمبرس کا تبادلہ کیا۔
کچھ دن بعد رامو سے ملنے کےلیے لڑکی اونگول پہنچی اور فون پر رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بس اسٹاپ پر انتظار کر رہی تھی۔
اسی دوران لڑکی کے فون کی بیٹری ختم ہوگئی اور اس نے ایک دکان میں جاکر فون چارج کرنے گئی وہاں موجود ایک شخص نے باتو باتوں میں بتایا کہ وہ رامو کو جانتا ہے۔
بعدازاں اس شخص نے رامو سے ملاقات کرانے کے بہانے لڑکی کو ایک کمرہ میں لے گیا جہاں پہلے سے اس کے دوست موجود تھے۔
لڑکی کو کمرہ میں قید کرکے 4 دنوں تک اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں لڑکی کو اونگول بس اسٹاپ پر چھوڑ دیا۔
لڑکی کی شکایت کے بعد پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے تمام 6 ملزمین کی شناخت کرلی اور پوچھ تاچھ جاری ہے جبکہ 3 ملزمین نے اپنے آپ کو کمسن ظاہر کرتے ہوئے اپنی عمر 17 سال بتائی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا اور ملزمین کی صحیح عمر کا پتہ لگایا جارہا ہے۔