راہل گاندھی کے پاس یہ رہائش گاہ سنہ 2004 سے ہے جب وہ پہلی بار امیٹھی سے لوک سبھا انتخابات جیت کر آئے تھے۔
سرکولر کی ایک کاپی خبر رساں ادارہ اے این آئی کے پاس بھی ہے۔ جس میں ان رہائش گاہوں کا نام ہے جو نئے اراکین پارلیمان کو دئے جائیں گے۔ راہل گاندھی کی یہ رہائش گاہ ٹائپ 8 زمرے کی ہے جس کا شمار عظیم ترین رہائش گاہوں میں ہوتا ہے۔
حالیہ لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی اپنی روایتی سیٹ امیٹھی سے تو ہار گئے ہیں، لیکن انہیں کیرالہ کے وائی ناڈ سے کامیابی ملی ہے۔
ضابطے کے مطابق، لوکسبھا سکریٹیریئٹ اراکین پارلیمان کو خالی رہائش گاہ اور فلیٹ کی ایک فہرست دیتا ہے۔ اس میں سے رکن پارلیمان اپنی رہائش گاہ کا انتخاب کر کے اس کے لیے درخواست کرتے ہیں۔
اس بار اراکین پارلیمان کو 517 فلیٹ اور رہائش گاہ کی فہرست دی گئی ہے، جس میں راہل گاندھی کی رہائش گاہ کا نام بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق، راہل گاندھی کے آفس کو اس قسم کے سرکولر کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔