مہیندر پال عرف بٹو پر دیگر دو قیدیوں نے حملہ کر دیا۔اسے پٹیالہ کے قریب اسپتال میں لے جایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا ۔
اس معاملےمیں پولیس نے بتایا کہ شروعاتی جانچ سے معلوم ہوا کہ مہیندر پال(49) پر دو قیدیوں گروسیوک سنگھ اور منندر سنگھ نے مبینہ طور پر حملہ کیا۔ یہ دونوں قیدی قتل کے معاملے میں نابھا جیل میں قید ہیں۔
غورطلب ہے کہ مہیندر پال کا تعلق فریدآباد سے تھا۔ اس واقعے کے بعد تمام شہروں میں سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ نے نابھا جیل ہوئے اس واقعے کی جانچ کے حکم دیے ہیں اور حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کے حکم دیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جیلوں کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس روہت چودھری تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے اور اس کمیٹی کو تین دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
غورطلب ہے کہ مہیندرپال عرف بٹو پنجاب کے برگاڑی میں 2015 میں ہوئے گرو گرنتھ صاحب کے بے ادبی معاملے میں اہم ملزم تھا اور اسے نابھا کی اعلی سکیورٹی جیل میں رکھا گیا تھا۔