ETV Bharat / briefs

پرینکا گاندھی مودی کے خلاف الیکشن لڑیں گی کیا؟ - نرل سکریٹری پرینکا گاندھی

وارانسی پارلیمانی حلقے سے پرچۂ نامزدگی کے آخری تاریخ 29 اپریل ہے، اس کے قبل پرینکا گاندھی کے نام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

پرینکا گاندھی ممکنہ طور سے مودی کے خلاف الیکشن لڑیں گی
author img

By

Published : Apr 24, 2019, 4:04 PM IST


کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو جب سے مشرقی اترپردیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کانگریسی کارکنان کی طرف سے لگاتار ان کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اترپردیش کے وارانسی پارلیمانی حلقے سے انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں۔

وارانسی پارلیمانی حلقے سے پرچۂ نامزدگی کی آخری تاریخ 29 اپریل ہے، اس کے قبل پرینکا گاندھی کے نام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پرینکا گاندھی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے حامی بھر دی ہے، لیکن اس کے لیے راہل گاندھی کی ہاں کا انتظار ہے۔

اس سے قبل پرینکا گاندھی واڈرا نے اتوار کے روز کہا تھا: 'اگر کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی اور ان کے بھائی راہل گاندھی نے ہاں کہا تو وہ وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں'۔

وزیراعظم نریندر مودی اترپردیش کے وارانسی پارلیمانی حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جب سے پرینکا گاندھی کو مشرقی اترپردیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کانگریسی کارکنان کی طرف سے لگاتار ان کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے انتخابات میں حصہ لیتی ہیں تو وزیراعظم مودی کو سخت مقابلہ کا سامنا ہوگا۔

سنہ 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں وزیراعظم مودی کو مجموعی طور پر 581022 ووٹ ملے تھے، جبکہ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کو مجموعی طور پر 390722 ووٹ ملے تھے۔

اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے انتخابات میں حصہ لیتی ہیں اور گزشتہ انتخابات کے نتائج کو ہی سامنے رکھا جائے اور ذاتی حکمت عملی میں تھوڑی لچک آجائے تو بازی پلٹ سکتی ہے۔

وارانسی میں 3 لاکھ 25 ہزار بنیا ہیں اور یہ بی جے پی کے اصل ووٹر سمجھے جاتے ہیں، لیکن نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے بنیا طبقہ خاصے ناراض نظر آ رہے ہیں۔

برہمنوں کی تعداد وارانسی میں دو لاکھ 50 ہزار ہے۔ یہ طبقہ بھی رام مندر اور ایس سی۔ ایس ٹی کے حوالے سے زیادہ خوش نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اس سے قبل برہمن طبقہ کانگریس کا اصل ووٹر رہا ہے۔

وارانسی پارلیمانی حلقے میں مسلمانوں کی آباد تین لاکھ کے قریب ہے۔ یہ مسلم برادری عام طور پر اسی کو ووٹ کرتی ہے، جو بی جے پی کو ٹکر دے سکیں اور اس کا ووٹنگ فیصد بھی عام طور پر اونچا رہتا ہے۔


کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو جب سے مشرقی اترپردیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کانگریسی کارکنان کی طرف سے لگاتار ان کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اترپردیش کے وارانسی پارلیمانی حلقے سے انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں۔

وارانسی پارلیمانی حلقے سے پرچۂ نامزدگی کی آخری تاریخ 29 اپریل ہے، اس کے قبل پرینکا گاندھی کے نام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پرینکا گاندھی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے حامی بھر دی ہے، لیکن اس کے لیے راہل گاندھی کی ہاں کا انتظار ہے۔

اس سے قبل پرینکا گاندھی واڈرا نے اتوار کے روز کہا تھا: 'اگر کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی اور ان کے بھائی راہل گاندھی نے ہاں کہا تو وہ وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں'۔

وزیراعظم نریندر مودی اترپردیش کے وارانسی پارلیمانی حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جب سے پرینکا گاندھی کو مشرقی اترپردیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کانگریسی کارکنان کی طرف سے لگاتار ان کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے انتخابات میں حصہ لیتی ہیں تو وزیراعظم مودی کو سخت مقابلہ کا سامنا ہوگا۔

سنہ 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں وزیراعظم مودی کو مجموعی طور پر 581022 ووٹ ملے تھے، جبکہ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کو مجموعی طور پر 390722 ووٹ ملے تھے۔

اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے انتخابات میں حصہ لیتی ہیں اور گزشتہ انتخابات کے نتائج کو ہی سامنے رکھا جائے اور ذاتی حکمت عملی میں تھوڑی لچک آجائے تو بازی پلٹ سکتی ہے۔

وارانسی میں 3 لاکھ 25 ہزار بنیا ہیں اور یہ بی جے پی کے اصل ووٹر سمجھے جاتے ہیں، لیکن نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے بنیا طبقہ خاصے ناراض نظر آ رہے ہیں۔

برہمنوں کی تعداد وارانسی میں دو لاکھ 50 ہزار ہے۔ یہ طبقہ بھی رام مندر اور ایس سی۔ ایس ٹی کے حوالے سے زیادہ خوش نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اس سے قبل برہمن طبقہ کانگریس کا اصل ووٹر رہا ہے۔

وارانسی پارلیمانی حلقے میں مسلمانوں کی آباد تین لاکھ کے قریب ہے۔ یہ مسلم برادری عام طور پر اسی کو ووٹ کرتی ہے، جو بی جے پی کو ٹکر دے سکیں اور اس کا ووٹنگ فیصد بھی عام طور پر اونچا رہتا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.