رواں برس 2019 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے چلتے ریاست اترپردیش میں عظیم اتحاد میں شامل تمام پارٹیاں مسلسل بی جے پی کو گھیرنے میں لگی ہوئی ہیں۔
اسی سلسلے میں آج سماجوادی کے سربراہ اکھلیش یادو، بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی اور آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ ضلع دیوبند میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرنے پہنچے۔ جہاں بڑی تعداد میں تینوں سیاسی پارٹیوں کے کارکنان و علاقے کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اس دوران مایاوتی نے اپنے مخاطب کے دوران برسر اقتدار جماعت بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حکومت میں ریزرویشن نظام کمزور ہوا ہے، اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو بے حد پریشان کیا گیا ہے۔
مایاوتی نے بی جے پی پر مزید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جانے والی ہے اور اتحاد آنے والا ہے۔ چوکیدار کی سبھی ڈرامے بازی اب چوکیدار کو نہیں بچا پائے گی۔ کیونکہ بی جے پی کی وجہ سے ملک کی عوام کو ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مایاوتی نے کانگریس پر بھی جم کر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے جیسے وعدے اب کانگریس بھی کر رہی ہے غریبوں کو 6 ہزار روپے دینے سے کچھ نہیں ہوگا کیونکہ وزیراعظم نے بھی 15 لاکھ کا وعدہ کیا تھا۔
مایاوتی نے پرینکا گاندھی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ہی انھیں گنگا کا سفر کیوں یاد آیا، کانگریس بی جے پی کو ٹکر دینے کے لائق نہیں ہے۔