عام طور پر تدریسی عمل تب متاثر ہوتا ہیں جب اسکولی بچے اسکول نہیں جا پاتے لیکن کشمیر میں کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں مقامی لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ان علاقوں میں بجلی، پانی، سڑک خستہ ہونے کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر احتجاج کرنے کے لیے نکلتے ہیں جس سے سڑکوں پر ٹریفک کا انتظام بھی متچر ہوتا ہیں۔
اس کی مثال ضلع کولگام کے کئی علاقے ہیں جہاں مقامی لوگ سڑک کی خستہ حالی کے سبب سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
ضلع انتظامیہ بھی کئی برسوں سے خاموش تماشائی بن کے دیکھ رہے ہیں۔ ایسے میں کئی علاقے کے بچے اسی روڈ سے ضلع ہیڈکوارٹر میں تعیلم حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔
اسکولی بچوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ' ہم دو گھنٹوں سے روڈ پر رکے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں اسکول جانے میں دشواریاں پیش آرہی ہے۔ ہماری پڑھائی متاثر ہو رہی ہے'۔
اسکولی بچوں نے ضلع انتظامہ سے گزارش کی کہ ان کی پڑھائی کو متاثر سے روکنے کے لیے روڈ کی خستہ حالی کو جلد از جلد درست کیا جائے۔'
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس کی طرف توجہ دے تاکہ ہم بہتر زندگی گزار سکیں۔
وہیں ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شمیم احمد وانی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو فون پر بتایا کہ سڑک کو بہتر بنانے کے لیے ایک منصوبے کے تحت کام چل رہا ہے۔جس کے لیے مقامی لوگوں کا تعاون ضروری ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو تعلیم کے لیے بھیجیں اور سڑکوں کو بہت جلد درست کیا جائے گا۔