صدرجمہوریہ کے خطاب پر لوک سبھا میں پیر کو شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے سارنگی نے ’ٹکڑے ۔ٹکڑے گینگ ‘کونشانہ بناتے ہوئے سوال کیاکہ ایسے لوگوں کو ملک میں رہنے کا حق نہیں ہے ۔
انھوں نے کہا کہ 'جولوگ کہتے کہ بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے تک جنگ جاری رہے گی ،اور پاکستان زندہ باد ،افضل گرو زندہ باد ،کیاایسے لوگوں کو ملک میں رہنے کا حق ہے'۔
مرکزی وزیر نے کہاکہ ترقی اور عوامی شراکت داری کے رتھ پر سوار قومی جمہوری اتحاد کے اقتدار میں دوبارہ آنے کی اصل وجہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت والی حکومت کا کسانوں ،جوانوں ،خواتین ،کاروباریوں ،دلتوں اور پسماندہ طبقات کا حامی ہونا ہے ۔
انھوں نے مزید کہاکہ اپوزیشن کو اپنی شکست پر خوداحتسابی اور غور وخوض کرنا چاہیئے کہ کوئی غیر کانگریسی حکومت پہلی بار کے مقابلہ اور زیادہ اکثریت سے کیسے جیت گئی ۔
سارنگی نے کہا کہ کانگریس کو مودی کے گذشتہ پانچ سال کی میعاد کار میں کیے گئے کام کاج کی کامیابی کو تسلیم کرکے اس کا خیرمقدم کرنا چاہیئے اور خود کو عوام کے ذریعہ ٹھکرادیے جانے پر خوداحتسابی کرنی چاہیئے۔کانگریس کی قیادت والی ترقی پسند اتحاد کی مدت کار میں پالیسی سازی مفلوج تھی اور بد عنوانی ہورہی تھی،جبکہ اس وقت کے وزیراعظم خاموش تماشائی بنے رہتے تھے ۔