ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے آج حیدرآباد کے سالارجنگ میوزیم میں قرآن کریم پر بین الاقوامی سمینار مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کیا۔
یہ سمینار تین روزہ بین الاقوامی قرآن نمائش کے سلسلہ کی ایک کڑی تھا جس میں ایران کے ڈپٹی منسٹر پروفیسر عبدالہادی فقہی زادہ، ایرانی روحانی پیشوا علامہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے ہندوستان میں نمائندے آغا مہدی مہدوی پور، قونصل جنرل ایران متعینہ حیدرآباد محمد حق بین قمی، ڈاکٹر محمود واعظی صدر شعبہ قرآن و حدیث تہران یونیورسٹی، کے علاوہ ڈائرکٹر سالار جنگ میوزیم ڈاکٹر ناگیندر ریڈی، پروفیسر سید جہانگیر، ڈاکٹر سید شہور نقوی، ڈاکٹر غلام یحییٰ انجم پروفیسر ہمدرد یونیورسٹی شہ نشین پر موجود تھے۔
محمود علی نے جمعہ کے خطبات کے ذریعہ مسلمانوں میں حالات حاضرہ اور تعلیم سے متعلق شعور کی بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہدی مہدوری پور نے ہند۔ایران ثقافتی تعلقات پر روشنی ڈالی اور تفسیر قرآن کے لئے دونوں ممالک کے علمائے کرام کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
ڈاکٹر فقہی زادہ نے ایران کے کلچرل منسٹر کا پیغام سنایا جس میں انہوں نے کہا کہ دنیا میں تہذیبوں کا عروج قرآن کے نزول کے بعد ہی ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلم معاشرہ آزمائشی دور سے گذر رہا ہے۔ عالم اسلام کے لئے کئی چیالنج درپیش ہیں۔ آپسی اختلافات ختم کرکے ان چیالنجس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
غلام یحیی انجم نے اپنے مقالے میں کہا کہ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ قرآن کی ہر آیت کے سات ہزار سے زائد مفہوم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں سب سے زیادہ تراجم اور تفاسیر پر کام ہوا ہے۔
ایران کے بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری سید مصطفیٰ حسینی کی قرأت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ پی آر او سید تمجید حیدر نے بارگاہ رسالت مآب میں نعت شریف پیش کی۔ جناب حیدر رضا ضابط نے اردو میں ترجمہ کیا۔ جناب محمد مہدی خراسانی اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔
ڈاکٹر نثار حیدر آغا مترجم قرآن ابوسعید کے علاوہ کئی ممتاز شخصیات موجود تھیں۔ یہ سمینار اور بین الاقوامی نمائش آرگنائزرس معاونت قرآن و عترت وزارت ثقافت و ارشاد اسلامی جمہوری اسلامی ایران‘ تہران، اسلامی ثقافت و روابط آرگنائزیشن تہران‘ ایران، قونصلیٹ جنرل ا سلامی ایران‘ حیدرآباد اور ولایت فاؤنڈیشن نئی دہلی کے تعاون سے انعقاد عمل میں آرہا ہے۔ اس تاریخ ساز قرآن کریم بین الاقوامی نمائش میں معاونت قرآن و عترت وزارت ثقافت و ارشاد اسلامی اسلامی جمہوری ایران‘ تہران، جامعہ نظامیہ حیدرآباد،اسلامی تحقیقاتی مرکز آستان قدس رضوی مشہد مقدس‘ ایران، سالار جنگ میوزیم حیدرآباد، رضا نیشنل لائبریری رامپور، جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ و اڑیسہ، جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ شعبہ ہند، نیشنل مشن فورمینسکرپٹ‘ نئی دہلی، ر وزنامہ سیاست حیدرآباد، ولایت فاؤنڈیشن نئی دہلی، باب العلم لائبریری حیدرآباد، نظام میوزیم حیدرآباد جیسے ادارے شرکت کر رہے ہیں۔