دو دن قبل این آئی اے کی جانب سے حیدرآباد کے پرانے شہر میں چھاپے ماری کی گئی اور 4 افراد کو دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔ اس کاروائی کا حوالہ دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں حیدرآباد سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں بھرتیاں کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت مجلس کے دباؤ آکر کام کر رہی ہے۔ دتاتریہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈی جی یا آئی جی رینج کے آفیسر کی نگرانی میں ایک اسپیشل سیل تشکیل دیتے ہوئے ان سرگرمیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل وزیراعظم نریندر مودی نے حیدرآباد میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹی آر ایس کے سربراہ و چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ، کار کے ڈرائیور ضرور ہے لیکن اسٹیرینگ ایم آئی ایم کے ہاتھ میں ہے۔
این آئی اے نے دو دن قبل حیدرآباد کے تین مقامات پر کئی مکانات کی تلاشی لیتے ہوئے 4 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ کاروائی آئی ایس آئی ایس سرگرمیوں پر 2016 میں داخل کی گئی چارج شیٹ کے سلسلہ میں کی گئی۔