امریکی ایوان کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی نے فیس بک، یوٹیوب، ٹوئٹر اور مائیکرو سوفٹ سربراہان کو 27 مارچ کو طلب کر لیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق سانحہ نیوزی لینڈ کی براہِ راست ویڈیو فیس بک پر بہت کم صرف 200 افراد نے دیکھی تاہم اسے بڑی تعداد میں کاپی کر کے دوبارہ پوسٹ کیا گیا اور سوشل پلیٹ فارمز اسے پھیلنے سے نہ بچا سکے۔
وائرل ہونےکے سبب سانحہ نیوزی لینڈ کی ویڈیو کروڑوں افراد نے دیکھی ہے۔