اس موقع پر انہوں نے عوام کا شکریہ ادا کیا اور اپنی والدہ ہیرا با کا آشیرواد بھی لیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے اپنی تقریروں میں مسلسل اقلیتی طبقے کے اعتماد کو لینے کی بات کہی اور ان کی باتوں نے اقلیتوں کو بھی کافی متاثر بھی کیا ۔
بی جے پی کے مسلم کارکن صوفی انور حسین شیخ نے کہا کہ بھارت اور گجرات کے مسلمان ملک کے ساتھ ہیں، وزیر اعظم کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ محروموں اور دیگر طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کہی تھی اب انہوں نے مسلمانوں کا اعتماد جیتنے کی بات بھی کہی ہے جس سے یہی لگتا ہے کہ اب مسلمانوں کے مسائل ضرور حل ہونگے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ بی جے پی حکومت سے ان کی کیا توقعات ہیں، بی جے پی رکن امتیاز لانگا نے کہا کہ ''میں مودی صاحب کی تقریر سن کر بہت خوش ہوا۔وہ اقلیتوں کی بھلائی کے بارے میں بات کر رہے تھے''۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ مودی جی مسلمانوں کی زندگی کو تبدیل کر دیں گے، نہ صرف گجرات میں، بلکہ پورے ملک میں ۔
امتیاز لانگا نے کہا کہ ہمیں امید و یقین ہے کہ وہ مسلمانوں کی تعلیم و دیگر حالات کو درست کردیں گے۔ ہم نے روزہ رکھ کر شدید گرمی میں ان کی تقریر سنی اور افطار بھی یہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت جو بھی اسکیمیں بناتی ہیں وہ سب کے لیے ہوتی ہیں۔ اس سے مسلمانوں کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے،ہم کافی جوش و خروش کے ساتھ یہاں موجود رہے۔