پریس کانفرنس کے دوران سنجے صراف نے مطالبہ کیا کہ اس کیس کی شنوائی جلد از جلد کی جائے اور تحقیقاتی عمل کو منظرعام پر لایاجائے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اتحاد و اتفاق بنائے رکھے اور فرقہ پرست طاقتوں کے عزائم کو ناکام بنائے۔
کشمیرمیں مسلمانوں کوبیرون ریاست کا کہہ بدنام کرنے کی سازش کاپردہ فاش کرتے ہوئے سنجے صراف نے کہا کہ ’کچھ تاجر اور بیرون ریاست کے شہری مندروں کی اراضی کو فروخت کر کے عام مسلمانوں کو بد نام کر رہے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بر بر شاہ میں مندر کی اراضی کو پٹے پر دیا گیا تھا جس کا پٹہ 2003میں ختم ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دھرم داس رام جیون داس ٹرسٹ کی اراضی کو فروخت کیا گیا ہے۔
انہوں نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر شیخ عمران ،اور بر بر فلور مل کے مالک کلدیپ سرنا سمیت کئی لوگوں پر یہ اراضی فروخت کرنے کا الزام عائد کیا۔
اسی دوران انہوں نے غیر قانونی طریقے سے اراضی فروخت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے سخت سے سخت کاروائی کرنے پر زور دیا۔
سنجے صراف نے کہا کہ اگرچہ مال برادار گاڑیوں پر ٹول ٹیکس وصول کیا جائے لیکن عام گاڑیوں کو ٹول ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔