ریاست جموں کشمیر میں خطہ پیر پنچال کو وادی سے جوڑنے والی یہ شاہراہ جموں و کشمیر کے درمیان ایک متبادل سڑک رابطہ بھی ہے جو بھاری برفباری کے باعث دسمبر کے دوسرے ہفتے میں ٹریفک کے لیے بند ہوگئی تھی، تاہم حال ہی میں حکام کی طرف سے اس شاہراہ سے برف ہٹانے کا کام مکمل ہونے والا ہے چند دنو ں میں روڈ کو آمد و رفت کے لیے کھول دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسسٹنٹ انجینئر میکینکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے بتایاکہ برف ہٹانے کا کام 15مارچ کو شروع کیا گیا تھا اور اب اختتامی مراحل میں پہنچ گیا ہے۔
انہو ں نے مزید بتایاکہ برف ہٹانے کے لیے سنو کٹر مشینیں، ڈوزر اور جے سی بی مشینیں و دیگر سازوسامان کام پر لگایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مغل شاہراہ برفباری کے باعث ہر برس کم از کم چار ماہ کے لیے بند رہتا ہے اور اسی کو دیکھتے ہوئے خطہ پیر پنچال کے لوگ پچھلے کچھ عرصہ سے چھتہ پانی سے ززی ناڑ تک ٹنل کی تعمیر کی مانگ کررہے ہیں۔
اسی مطالبے کو پورا کرنے کے لیے ریاستی سیاسی جماعتوں نے بھی بارہا یقین دہانیاں دلائیں، جبکہ مرکز کی طرف سے اصولی طور پر اس ٹنل کی تعمیر پر اتفاق کیا گیا مگر ابھی تک اس سلسلے میں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ روڈ بند رہنے کے باعث خطہ پیرپنچال کے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے اور انہیں کشمیر جانے کے لیے پہلے جموں اور پھر جموں سے سرینگر جاناپڑتا ہے، جو دودنوں پر محیط سفر ہے۔