ETV Bharat / briefs

تیلگو اداکارہ پر حملہ

تیلگوسیرئیلس کی اداکارہ راگامادھوری پر تین افراد نے جوبلی ہلز علاقے میں حملہ کردیا۔

author img

By

Published : Jun 19, 2019, 3:26 PM IST

Updated : Jun 19, 2019, 4:41 PM IST

راگامادھوری

سولہ جون کو جیوتی سیریل کی شوٹنگ کے دوران راگا مادھوری کی سونے کی چین گم ہوگئی جس پر اداکارہ نے بنجارا ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی۔

اداکارہ نے پولیس کو بتایا کہ اسے ہیئراسٹائلسٹ جیوتیکا اور دیگر دو پر شبہ ہے۔جانچ کے دوران پولیس نے جیوتیکا کو پولیس اسٹیشن طلب کیا۔

اسی دوران تین افراد نے پولیس کو طلائی چین حوالے کی اور کہاکہ ان کو یہ چین کار میں ملی۔جیوتیکا جس نے اس معاملہ میں خود کی بے عزتی محسوس کی، دیگر دو کے ساتھ اداکارہ پر حملہ کردیا۔اداکارہ کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے جیوتیکا اور دیگر کے خلاف معاملہ درج کرلیا۔

سولہ جون کو جیوتی سیریل کی شوٹنگ کے دوران راگا مادھوری کی سونے کی چین گم ہوگئی جس پر اداکارہ نے بنجارا ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی۔

اداکارہ نے پولیس کو بتایا کہ اسے ہیئراسٹائلسٹ جیوتیکا اور دیگر دو پر شبہ ہے۔جانچ کے دوران پولیس نے جیوتیکا کو پولیس اسٹیشن طلب کیا۔

اسی دوران تین افراد نے پولیس کو طلائی چین حوالے کی اور کہاکہ ان کو یہ چین کار میں ملی۔جیوتیکا جس نے اس معاملہ میں خود کی بے عزتی محسوس کی، دیگر دو کے ساتھ اداکارہ پر حملہ کردیا۔اداکارہ کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے جیوتیکا اور دیگر کے خلاف معاملہ درج کرلیا۔

Intro:مغربی بنگال میں 2019 عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے ساتھ سیاسی جھڑپیں شروع ہو گئی تھی جو الیکشن کے دوران اور پھر الیکشن کے بعد تک جاری ہے اور کئی معاملوں میں سیاسی جھڑپوں نے ہندو مسلم فسادات کی صورت اختیار کر لی ہے مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے تقریباً 35 کیلو میٹر کی دوری ہو واقع بھاٹ پاڑہ پارلیمانی حلقہ کا ایک علاقہ کانکی نارہ جہاں مسلمانوں کی ایک بڑی آبادی رہتی ہے الیکشن کے قبل سے ہی سیاسی جنگ کا میدان ہوا ہے لیکن اس سیاسی جھگڑے نے ہندو مسلم فسادات کی صورت اختیار کر لی اور بھاٹ پاڑہ پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی امیدوار ارجن سنگھ کی جیت کے ساتھ فسادات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور آئے دن مسلمانوں دکان و مکان لوٹ لئے ھا رہے ہیں اور اب تک متعدد بار مسلمانوں کو عبادت گاہوں پر بموں سے حملے کئے جا چکے ہیں یہاں کے مسلمان دہشت میں زندگی کاٹ رہے ہیں پولس کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں اور ممتا بنرجی کی حکومت بھی آنکھ بند کئے ہوئے ہیں. کانکی نارہ میں حالات لگاتار تشویشناک صورت حال اختیار کر رہی ہے جس پر کولکاتا مسلم دانشوروں نے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور ان فسادات کو روکنے میں ناکام ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں.


Body:مغربی بنگال کے بھاٹ پاڑہ کے کانکی نارہ میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے مسجدوں پر بموں سے حملے جاری ہیں دو روز قبل ایسے ہی ایک حملے نماز کے وقت مسجد میں بم انداز، ی کی گئی جس میں دو لوگ بری ذخمی ہو گئے کانکی نارہ کے حالات پر ای ٹی وی بھارت نے کولکاتا کے علماء و دانشوروں سے اس سلسلے میں بات کی کولکاتا کے معروف سینیئر صحافی عبدالعزیز نے ای ٹی وی بھارت کو فون پد بتایا کہ کانکی نارہ میں منصوبہ بند طریقے سے ان سب چیزوں کو انجام دیا جا رہا ہے حکومت اس پر بالکل توجہ نہیں دے رہی ہے ممتا بنرجی کے پاس مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے لئے وقت نہیں ہے اور نہ ممتا بنرجی کی پولس کچھ کر رہی ہے ممتا حکومت فسادیوں پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہے ابھی ممتا بنرجی کانکی فسادات پر کچھ بھی نہیں کہا ہے اس طرح ممتا بنرجی مسلمانوں کی ناراضگی کا شکار ہو رہی ہیں اور ہو سکتا ہے مسلمان ممتا بنرجی سے مزید دور ہو جائیں . آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا ابو طالب رحمانی نے کانکی نارہ کے موجودہ حالات کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کانکی نارہ میں الیکشن سے قبل سے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہے اور آج تک یہ سلسلہ جاری ہے لیکن ممتا بنرجی نے اب تک ایک لفظ نہیں کہا ہیں نظروں کے سامنے مسجدوں میں بم پھینک کر لوگ فرار ہو جا رہے ہیں اور پولس اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اس کے لئے بی جے پی اور ان کے فسادی ذمدار ہیں لیکن سب سے زیادہ اس کے لئے حکومت مغربی بنگال ذمہ دار ہے. انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے مسلمان کانکی نارہ کے مسلمانوں کی فلاحی مدد کر سکتے ہیں لیکن فسادات پر قابو پانے اور امن و امان کو بحال ےکی ذمہ داری صرف اور صرف حکومت کی ہے جس میں وہ بری طرح ناکام ہے پولس بھی کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے شاید یہ لوگ چاہتے ہیں مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیلی جائے بارکپور پولیس کمشنریٹ بری طرح ناکام ہے ایس پی مسلمانوں کے ملی تنظیموں سے ملنے کا وقت نہیں دے رہے ہیں اور نہ ان کے میل کا جواب دے رہے ہیں امن و امان بحال کرنے کی ذمہ داری پولس اور انتطامیہ کی ہے جس میں وہ بری طرح ناکام ہیں. انہوں نے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ایک سیاسی جھڑپ نے دیکھتے ہی دیکھتے فرقہ وارانہ فسادات کی صورت حال اختیارات کر گئی اور حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی وزیر داخلہ بھی ہیں لیکن اب تک انہوں نے کو ٹھوس اقدامات نہیں کئے ہیں پہلے عزر دیا گیا کہ ضابطہ اخلاق نافذ ہے اور سب اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس ہے لیکن 27 مئی سی ریاستی حکومت کے ہاتھوں میں سارے اختیارات آ جانے کے بعد بھی حکومت نے فسادات پر قابو پانے کے لئے کیا کیا اور اب تک یہ سلسلہ جاری ہے حکومت مغربی بنگال ان سب کے لئے ذمہ دار ہے.


Conclusion:
Last Updated : Jun 19, 2019, 4:41 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.