ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو کے دوران انجینئر رشید نے کہا کہ' مودی کو بھارتی عوام کی بڑی اکثیریت نے پھر سے وزیر اعظم منتخب کیا ہے اور انہیں چاہئے کہ وہ کشمیری عوام کی حالت پر رحم کھا کر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کریں۔'
انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے لوگوں کے حقوق کی ترجمانی کرتے آئے ہیں اور اسی وجہ سے حالیہ پارلیمانی انتجابات میں لوگوں نے ان کی حمایت کی۔
انہوں نے شالی کشمیر کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کے رائے کا احترام کرتے ہیں، لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ وہ چند ہزار ووٹوں سے انتخابات ہار گئے۔
واضح رہے کہ رشید نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں شمالی کشمیر کی نشست پر حیران کن کارکردگی دکھا کر 101500 ووٹ حاصل کئے ہیں اور نیشنل کانفرنس اور پیوپلز کانفرنس کے امیدواروں کو کڑا مقابلہ دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی پر کوئی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے اور اگر ان کو اپنی غلطی کا احساس ہوا ہے تو پھر ان کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ان باتوں پر یقین رکھتے ہیں جو وہ بولتے ہیں۔
انہوں نے یہ ردعمل پی ڈی پی ترجمان کے حالیہ بیان پر کیا جس میں ترجمان نے ہم خیال سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ مل کر ایک ہی ایجینڈے پر اسمبلی انتجابات لڑنے چاہئے تاکہ کشمیر میں ووٹ تقسیم نہ ہوجائے۔
سابق بیریوکریٹ شاہ فیصل کے ساتھ اسمبلی انتخابات میں اتحاد کرنے کے سوال پر رشید نے کہا کہ ابھی تک انہیں کسی بھی طرف سے اپروچ نہیں کیا گیا ہے اور جب اتحاد کی نوبت آئے گی اس وقت دیکھا جائے گا۔