ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلکٹریٹ کے احاطہ میں کرانتی سینا کے درجنوں سے زائد کارکنان اور عہدے داروں نے ضلع میں بڑھتی ہوئی آکسیجن گیس اور دواؤں کی بلیک مارکیٹنگ کے ساتھ ساتھ سرکاری اور غیر سرکاری ہسپتالوں میں کورونا مثبت مریضوں کی دیکھ بھال میں لاپروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ کو وزیر اعلی کے نام ایک میمورنڈم پیش کرنے گئے تھے جہاں انہیں انتظامیہ کے کوئی اعلی افسران نہیں ملے جس کے بعد انہوں نے میمورنڈم کو ضلع مجسٹریٹ کے آفس کے باہر ہی چسپاں کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت کورونا وبا سے جوجھ رہا ہے۔ سماجی تنظیمیں بھی کورونا سے متاثر مریضوں کی ہر ممکن مدد کر رہی ہیں لیکن کورونا کے جو سرکاری اور غیر سرکاری سینٹرز ہیں وہاں حالات بہت خراب ہیں۔
ان سینٹرز پر مریضوں کی دیکھ بھال نہیں کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سینٹر سے زیادہ تر لوگ مردہ ہی لوٹ رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان سینٹرز کی حالت پر خاص توجہ دی جائے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ اس وبا کے دور میں کچھ تاجر بھی اپنا منافع ٹٹول رہے ہیں اور دواوں اور آکسیجن گیس کی کالابازاری کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں اور ضروری اشیاء کے سامان کا اسٹاک لگا کر ان کو مہنگے داموں پر فروخت کر رہے ہیں۔ اس لئے ہم وزیراعلی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس جانب بھی توجہ دی جائے۔