مغر بی بنگال میں اختتام پذیر عام انتخابات میں بی جے پی نے129 اسمبلی حلقوں میں سبقت حاصل کی جبکہ 60اسمبلی حلقوں میں4 ہزارووٹ سے بھی کم مارجین سے شکست کاسامنا کیا۔
2011 مین بائیں محاذ کے35 سالہ دور کاخامہ کرنے کے بعد پہلی مر تبہ ریاست مغر بی بنگال میں ممتا بنر جی کی پا رٹی کوحقیقی چیلنج کا سامناکرناپڑا ہے۔
عام انتخابات میں بی جے پی کے ہاتھوں18 پارلیمانی حلقہ گنوانے کے بعد ترنمول کانگریس نے شمالی بنگال کے192 اسمبلی حلقوں میں گڑبڑی پائے جانے کی نشاندہی کی ہے۔
گزشتہ روز ممتابنر جی اپنی رہائش گاہ پرہنگامی میٹنگ کے دوران پارٹی کے رہماوں کوغداروں کوڈھونڈنکالنے اور سی پی آ ئی ایم کے ووٹ کیسے بی جے پی کوملااس کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
ممتا برجی کے لیے یہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں ان کی پارٹی ترنمول کانگریس کو بہت نقصان ہو ا جبکہ شہر میں بی جے پی ان کی پارٹی کے قریب تک پہنچ نہیں سکی۔
عام انتخابات کے دوران دیہی علاقوں کے رہنماوں کے رول پرشبہ ہے۔ممتا بنرجی کوشبہ ہے کہ دیہی علاقوں کے رہنما کے مشکوک کردار کی وجہ سے بی جے پی کو فا ئدہ ہوا۔
ممتا بنرجی پارٹی میں رہ پارٹی سے غدار کرنے والے رہنماوں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کارروا ئی کا من بنا چکی ہیں۔
دوسری طرف گزشتہ روز ہوئی میٹنگ میں ہارنے والےرہنماوں کو عہدوں سے نواز ا گیا جبکہ ممتابنر جی نے اپنے بھتیجے کو کچھ بھی نہیں دیا۔تجزیہ نگاروں کایہ بھی کہنا ہے کہ ابھیشک بنر جی کو اس طرح سے نظرانداز کرنا کئی سوالوں کوجنم دیتاہے۔