مزدوروں کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے ای ٹی وی بھارت نے ہگلی ضلع کے جوٹ ملوں میں کام کرنے والے مزدوروں سے بات چیت کی اور کارخانے کا جائزہ لیا۔
ان کارخانوں میں سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ مزدوروں کو پرخطر مشین آپریٹ کرنے کے دوران کسی طرح کا تحفظ فراہم نہیں ہے۔
محمد نوشاد کا کہنا ہے مزدوروں کو برائے نام سہولیات فراہم ہیں، جو سہولت ملتی بھی ہے تو وہ ہمیں لڑکر لینا پڑتا ہے۔ ورنہ مزدوروں کے بارے میں کوئی سوچنے والا نہیں۔ اگر مزدور خود کچھ نہ کرے اور صرف مالکان کے بھروسے رہے تو پھر ان کی زندگی اور بھی مسائل سے دو چار ہو جائیں گی۔محمد اورنگ زیب کا کہنا تھا:' مالکان کا مزدوروں کے برسوں پرانا رویہ ہے آج بھی انکا استحصال ہو رہا ہے۔ مزدوروں کے حصے میں بھوک آتی ہے اور سرمایہ کار سارا منافع اپنی جھولی میں ڈال لیتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا حکومت کی جانب سے مزدوروں کو جو حقوق حاصل ہیں ان میں سے کچھ مزدوروں کو میسر آتے ہیں۔جیسے ہمیں ای ایس آئی اور پی ایف جیسی سہولیات حاصل ہیں، لیکن اور بھی سہولیات ملنی چاہیے۔ایک دوسرے مزدور کا کہنا تھا کہ کام کے دوران ان کے گردن میں چوٹ آ گئی تھی۔ وہ جوٹ کے کپڑے تیار کرنے والی مشین آپریٹ کرتے ہیں، مشین کے پچھلے حصے میں جوٹ کے دھاگے والی رول کو اٹھا کر مشین میں لگاتے وقت ان کی گردن میں چوٹ آگئی تھی۔ اس سلسے میں ہم نے جوٹ مل لیبر افسر سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے اس سلسلے میں کسی قسم کے تبصرے سےانکار کر دیا۔ایسے کارخانوں میں ایک چیز قدر مشترک ہے کہ مزدوروں سے بہت زیادہ محنت کرائی جاتی ہیں لیکن ان کی زندگی کے تحفظ کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے جاتے ہیں۔