ETV Bharat / briefs

جیٹ ایئر ویز کو دیوالیہ قراردینے کی تیاری

بھارتی فضائی خدمات کمپنی جیٹ ایئر ویز کے مالی بحران سے باہر نکلنے کے آثار اب ختم ہوچکے ہیں کیونکہ کمپنی کو قرض دینے والے بینک اب اسے این سی ایل ٹی میں لے جانے کی تیاری کررہے ہیں۔

جیٹ ایئر ویز
author img

By

Published : Jun 18, 2019, 10:47 AM IST

ان بینکوں کی قیادت ایس بی آئی کررہا ہے، ایس بی آئی نے اس معاملے کو پہلے باہ سلجھانے کی کوشش کی لیکن اسے کامیابی نہیں مل سکی جس کے بعد جیٹ کو نیشنل کمپنی لا ٹریبیونل میں بھیجنے کی تیاری کی گئی۔


جیٹ ایئرویز کو قرض دینے والے بینکوں نے اپن ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کافی سوچنے کے بعد ہی اس فضائی کمپنی کو آئی بی سی کے تحت ایس سی ایل ٹی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


گزشتہ ہفتہ جیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے بولی لگائی گئی تھی ، لیکن تمام شرطوں کے ساتھ جیٹ کو صرف ایک بولی ملی، پہلے تو ہندوجا گروپ نے جیٹ میں حصہ داری خریدنے سے منع کردیا اور پھر اس کے بعد جیٹ کے پارٹنر رہے اتحاد ایئرویز نے بھی اس میں اپنے سرمایہ کاری کے منصوبے کو روک دیا۔

جیٹ کو این سی ایل ٹی میں لےجانے میں صرف تمام بینکوں کی قیادت کرنے والا ایس بی آئی ہی شامل نہیں رہا بلکہ جیٹ کو پیسہ دینے والے شمن وہیلس پرائیویٹ لمیٹیڈ نے بھی الگ سے جیٹ کو دیوالیہ قرار دینے کے لیے این سی ایل ٹی ممبئی میں درخواست داخل کی تھی۔

واضح رہے کہ بھارتی فضائی خدمات کمپنی جیٹ ایئرویز 8،500 کروڑ کے قرض میں ڈوبا ہوا ہے سنہ 2010 سے لگاتار کمپنی گھاٹے میں جارہی ہے۔ نقصان اٹھانے اور قرض بڑھ جانے کے بعد جیٹ کو پیسہ دینے والے اور سرمایہ کاری کرنے والے گروپ اور کمپنیز نے منہ پھیر لیے۔

دھیرے دھیرے کمپنی مزید اتنے خسارے میں آگئی کہ اس کے پاس خود اپنے ملازمین کو بھی دینے کے لیے پیسے نہیں بچے جس کے بعد کمپنی کو اپنی پروازیں کم کرنا پڑی۔

جیٹ نے غیر معمولی طور پر اپنے 118 طیاروں کے بجائے صرف 7 جہازوں سے اپنا کام چلانا شروع کردیا کمپنی کی اقتصادی حالت جب مزید خراب ہوگئی تو سرمایہ کاروں نے کمپنی کے چیئرمین نریش گوئل کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا، نریش گوئل اپنے عہدے سے تو برطرف ہوگئے لیکن نہ تو کسی سرمایہ دار کو پیسہ ملا اور نہ ہی کسی لینڈر کو۔


کمپنی کی حالت ایسی ہوچکی ہے کہ اب کے پاس اپنے جہازوں کے لیے تیل خریدنے کے پیسے بھی نہیں بچے، 18 اپریل سے جیٹ کی تمام پروازیں بند ہیں۔

:

ان بینکوں کی قیادت ایس بی آئی کررہا ہے، ایس بی آئی نے اس معاملے کو پہلے باہ سلجھانے کی کوشش کی لیکن اسے کامیابی نہیں مل سکی جس کے بعد جیٹ کو نیشنل کمپنی لا ٹریبیونل میں بھیجنے کی تیاری کی گئی۔


جیٹ ایئرویز کو قرض دینے والے بینکوں نے اپن ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کافی سوچنے کے بعد ہی اس فضائی کمپنی کو آئی بی سی کے تحت ایس سی ایل ٹی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


گزشتہ ہفتہ جیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے بولی لگائی گئی تھی ، لیکن تمام شرطوں کے ساتھ جیٹ کو صرف ایک بولی ملی، پہلے تو ہندوجا گروپ نے جیٹ میں حصہ داری خریدنے سے منع کردیا اور پھر اس کے بعد جیٹ کے پارٹنر رہے اتحاد ایئرویز نے بھی اس میں اپنے سرمایہ کاری کے منصوبے کو روک دیا۔

جیٹ کو این سی ایل ٹی میں لےجانے میں صرف تمام بینکوں کی قیادت کرنے والا ایس بی آئی ہی شامل نہیں رہا بلکہ جیٹ کو پیسہ دینے والے شمن وہیلس پرائیویٹ لمیٹیڈ نے بھی الگ سے جیٹ کو دیوالیہ قرار دینے کے لیے این سی ایل ٹی ممبئی میں درخواست داخل کی تھی۔

واضح رہے کہ بھارتی فضائی خدمات کمپنی جیٹ ایئرویز 8،500 کروڑ کے قرض میں ڈوبا ہوا ہے سنہ 2010 سے لگاتار کمپنی گھاٹے میں جارہی ہے۔ نقصان اٹھانے اور قرض بڑھ جانے کے بعد جیٹ کو پیسہ دینے والے اور سرمایہ کاری کرنے والے گروپ اور کمپنیز نے منہ پھیر لیے۔

دھیرے دھیرے کمپنی مزید اتنے خسارے میں آگئی کہ اس کے پاس خود اپنے ملازمین کو بھی دینے کے لیے پیسے نہیں بچے جس کے بعد کمپنی کو اپنی پروازیں کم کرنا پڑی۔

جیٹ نے غیر معمولی طور پر اپنے 118 طیاروں کے بجائے صرف 7 جہازوں سے اپنا کام چلانا شروع کردیا کمپنی کی اقتصادی حالت جب مزید خراب ہوگئی تو سرمایہ کاروں نے کمپنی کے چیئرمین نریش گوئل کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا، نریش گوئل اپنے عہدے سے تو برطرف ہوگئے لیکن نہ تو کسی سرمایہ دار کو پیسہ ملا اور نہ ہی کسی لینڈر کو۔


کمپنی کی حالت ایسی ہوچکی ہے کہ اب کے پاس اپنے جہازوں کے لیے تیل خریدنے کے پیسے بھی نہیں بچے، 18 اپریل سے جیٹ کی تمام پروازیں بند ہیں۔

:

Intro:Body:

noman


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.