بھارت نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے متنازع بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک میں موجود دہشت گردوں کو بھارت کے خلاف حملے کے لیے اکسانے اور جنگی اشتعال پیدا کرنے کے لئے ایسے بیان دے رہے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ 'اسے کسی صورت حال میں سرحد پار دہشت گردانہ حملے پر مضبوطی سے فیصلہ کن جواب دینے کا پورا حق ہے'۔
محمود قریشی نے کہا تھا کہ 'انہیں قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت اس مہینے پاکستان پر حملہ کرے گا'۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے کہا کہ 'بھارت پاکستان کے وزیر خارجہ کے غیر ذمہ دارانہ اور بے تکے بیان کو مسترد کرتا ہے جس کا مقصد صرف جنگی اشتعال پیدا کرنا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ عوامی طور پر پاکستان میں موجود دہشت گردوں سے بھارت پر حملہ کرنے کے لئے اپیل کر رہے ہیں'۔
رویش کمار نے کہا، ’’ایسی حالت میں بھارت کے پاس سرحد پار دہشت گردانہ حملے کا سختی سے فیصلہ کن جواب دینے کا پورا حق ہے‘‘۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ 'پاکستان کو یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ وہ بھارت میں سرحد پار دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری سے خود کو دور نہیں کر سکتا ہے'۔ پاکستان کو اپنے علاقے میں ہونے والے اہم مسئلے کو ٹالنے کے لیے اشتعال انگیز بیان دینے کے بجائے تمام شعبوں سے جاری دہشت گردی کے خلاف قابل اعتماد اور ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے خاص طور سرحد پار دہشت گردی کے خلاف۔ پاکستان کو قریبی دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں کسی بھی کارروائی اور قابل اعتماد انٹیلی جنس معلومات کا اشتراک کرنے کے لئے قائم سفارتی اور ڈي جي ایم او چینلز کو استعمال کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے'۔
خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ 'بھارت رواں ماہ پاکستان پر حملے کا منصوبہ بنارہا ہے'۔