پولیس نے درسگاہ جہاد وشہادت کے ارکان بشمول اس کے سربراہ عبدالماجد، صلاح الدین عفان اور دیگر کو حراست میں لے لیا۔
قبل ازیں درسگاہ کی جانب سے سوشیل میڈیا پر ایک پیام پوسٹ کیا گیا تھا جس میں اسکالرس،لیڈروں اور مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والوں سے خواہش کی تھی کہ وہ اتوار کی دوپہر مسجد یکخانہ میں ظہر کی نماز کی ادائیگی کے لیے جمع ہوں۔اس پیام کے بعد کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے علاقہ میں گڑبڑ پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا تھا۔
پولیس نے درسگاہ کے ’چلو یکخانہ مسجد‘ کے پیش نظر عنبرپیٹ میں سیکوریٹی بڑھادی۔ ٹاسک فورس، آرمڈریزرو اور سٹی پولیس کو بڑی تعداد میں تعینات کردیا۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے سڑک کی توسیع کے نام پر عنبر پیٹ میں واقع مسجد یکخانہ کو منہدم کردیا تھا جو وقف کی ملکیت ہے۔ اس مسئلہ پر عنبر پیٹ میں گزشتہ اتوار کو کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور دوگروپس کے درمیان سنگباری میں متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔