لاک ڈاون کی وجہ سے متاثر افراد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ان کی مالی مدد کی جائے۔ اس وبا نے تلنگانہ کے دارالحکومت میں چھوٹا کاروبار کرنے والوں کی حالت قابل رحم ہوگئی ہے۔ سبزی،پھل، پھول،اڈلی دوسہ، اسناکس،پانی پوری کا کاروبار کرنے والوں کے کاروبار پراثر پڑا ہے۔اسکولس، کالجس، کوچنگ سنٹرس، دفاتر کے بند ہونے کی وجہ سے ان کا کاروبار بالکل کم ہوگیا ہے۔
ایسا ہی کاروبار کرنے والوں ایک شخص نے بتایا کہ انہیں گھر کا کرایہ، ضروری اشیا اور کھانے پینے کے سامان کے لیے رقم چاہئے جو اس کاروبار سے نہیں ہوپارہی ہے۔کورونا کی پہلی لہر کے دوران بھی ایسی ہی صورتحال تھی اور اب تقریبا ایک سال بعد بھی ایسی ہی صورتحال کا ان کو سامنا ہے۔
بعض چھوٹے کاروبارکرنے والوں نے کہاکہ اگرچہ کہ حکومت کی جانب سے لاک ڈاون میں صبح 6بجے سے شام 5بجے تک کاروبار کیلئے نرمی دی جارہی ہے تاہم گاہک کی کمی ہے جس کی وجہ سے ان کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پانی پوری کا کاروبار کرنے والے نے کہا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے اس کا کاروبار نہیں چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی پوری کا کاروبار شام کو ہی چلتا ہے اور شام کو لاک ڈاون نافذ کردیاجارہا ہے۔