ضلع کشتواڑ میں یکم جولائی کو ہونے والے دردناک سڑک حادثے میں 36 افراد ہلاک جبکہ 22 افراد زخمی ہہو گئے تھے۔
اس حادثے میں ادیبہ نام کی ایک تین سالہ بچی زندہ بچ گئی ہے۔ اس حادثے میں ادیبہ نے اپنے ماں، باپ اور دو بھائیوں کو کھو دیا۔ ادیبہ کا جموں کے میڈیکل کالج میں علاج چل رہا ہے۔
ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کم سن بچی کے لیے علاقائی ریڈ کراس سے 2 لاکھ روپیے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گورنر نے آیئندہ 15 برسوں تک ہر ماہ ادیبہ کے اکاؤنٹ میں 1200 روپیے جمع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کشتواڑ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بچی کے بالغ ہونے تک مقامی سرپرست ہوں گے۔ادیبہ کو انٹیگریٹڈ چائلڈ پروٹیکشن اسکیم کے ذریعے سماجی اور مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ مختلف انجمنوں نے ادیبہ کو گود لینے کی بات کی جن میں چند سیاستدان اور غیر سرکاری تنظیم بھی شامل ہیں۔ تاہم ادیبہ کے چچا محمد امین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پرورش وہ خود کریں گے۔
ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس رام بن کے لیے جا رہی تھی کہ کیسوان علاقے میں صبح ایک ہزار میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔ یہ ریاست جموں و کشمیر کے دردناک سڑک حادثات میں سے ایک ہے۔