وزارت داخلہ نے گزشتہ ہفتے ایک حکمنامہ جاری کیا تھا جس کے مطابق ہفتے میں دو دن سرینگر جموں شاہراہ پر صرف سکیورٹی کانوائز کو چلنے کی اجازت ہوگی۔
اس فیصلے کے خلاف عوام اور مقامی قیادت نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
-
There is no method to this madness. I hope the order is revoked immediately because I cant imagine this working out practically . Seems like Guv admin wants to punish people by depriving them of simple things like access to roads. https://t.co/KP4ku3bj9E
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 6, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">There is no method to this madness. I hope the order is revoked immediately because I cant imagine this working out practically . Seems like Guv admin wants to punish people by depriving them of simple things like access to roads. https://t.co/KP4ku3bj9E
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 6, 2019There is no method to this madness. I hope the order is revoked immediately because I cant imagine this working out practically . Seems like Guv admin wants to punish people by depriving them of simple things like access to roads. https://t.co/KP4ku3bj9E
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 6, 2019
سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ 'یہ کیسا پاگل پن ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس حکم کو فوری برخواست کردیا جائے گا کیوں کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گورنر انتظامیہ عوام کو سڑک پار کرنے جیسے جیسے چھوٹے چھوٹے کاموں سے روک کر سزا دینا چاہتا ہے'۔
دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فروری میں لیتہ پورہ پلوامہ میں ہوئے خود کش حملے کے پس منظر میں اٹھایا گیا ہے۔ اس حملے میں 40 سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔