نمائش میں بھوپال کے نوابی دور کے سکوں سے بھی روبرو کرایا گیا۔
اس نمائش کے آرگنائزر ڈاکٹر آر سی ٹھاکر نے سی ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ' اس نمائش میں قدیم بھارت کی وراثت میں سبھی دور کے سکوں کی نمائش کی گئی اور اس کا مقصد ان قدیمی سکوں سے لوگوں کو روبرو کرانا تھا-'
انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں ڈھائی ہزار برس پرانے سکوں کی نمائش کی گئی جوسبھی دورے حکومت کے تھے۔
بھوپال نوابی دور کے سکوں کی نمائش میں ڈاکٹر آر سی ٹھاکر نے کہا کہ یہاں کے نوابوں کو سکوں کو لے کر کافی تجربات تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'شاہ جہاں بیگم کے وقت کے سکے پورے بھارت میں سب سے زیادہ وزنی اور خوبصورت تھے۔
انہوں نے کہا بھوپال نوابی دور کے سکے 15 سے 16 طرح کے ہوا کرتے تھے جس کو اردو میں دام آدھا دام اور دیگر ناموں سے بلایا جاتا تھا - ان میں تامبے ,چاندی اور دیگر دھاتوں سے سکے بنائے جاتے تھے-ساتھ ہی نوابوں دور میں میں سونے کی مہرے بھی دیکھنے کو ملتی ہے-