اس ایوارڈ کو مرحوم خواجہ حلیم کی اہلیہ نسرین حلیم نے یکم مئی 2019 کو بنگلور کے ایک ہوٹل میں حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ مرحوم خواجہ حلیم کوان کے سیاسی، سماجی اور مذہبی کاموں پر دیا گیا ہے۔
مرحوم خواجہ حلیم کے صاحبزادے خواجہ حسن جبران، بیوی نسرین حلیم اور صاحبزادی روبی خواجہ نے ایوارڈ کے بارے میں بتاتے ہوئے گلوبل اکنامک پروگریس اینڈ ریسرچ ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کیا ۔ خواجہ حسن جبران نے کہا کہ میرے والد اگر آج زندہ ہوتے تو ان کو اس ایوارڈ کی بڑی خوشی ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد ہمیشہ غریب لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے۔ غریب بچوں کو پڑھانا اور علاج کرانا ان کا خاص کام تھا، کئی کینسر کے مریضوں کا فری علاج بھی کرایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے سیاست سماج وادی پارٹی کے ساتھ شروع کی تھی اور وزیر بھی رہے۔ آخری وقت میں ایم ایل سی تھے جس کی سیٹ آج تک خالی ہے جو کسی کو دی نہیں گئی ان کی یاد ہمیشہ تازہ رہیں گی۔