ETV Bharat / briefs

مرحوم خواجہ حلیم رادھا کرشن ایوارڈ سے سرفراز

author img

By

Published : May 28, 2019, 11:53 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ کے سابق ایم ایل سی اور سابق وزیر صنعت و ترقی خواجہ حلیم کو گلوبل اکنامک پروگریس اینڈ ریسرچ ایسوسی ایشن تروواننا ملائی تامل ناڈو نے "ڈاکٹر رادھا کرشن گولڈ میڈل ایوارڈ" سے نوازا گیا ہے۔

مرحوم خواجہ حلیم رادھا کرشن ایوارڈ سے سرفراز

اس ایوارڈ کو مرحوم خواجہ حلیم کی اہلیہ نسرین حلیم نے یکم مئی 2019 کو بنگلور کے ایک ہوٹل میں حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ مرحوم خواجہ حلیم کوان کے سیاسی، سماجی اور مذہبی کاموں پر دیا گیا ہے۔

مرحوم خواجہ حلیم رادھا کرشن ایوارڈ سے سرفراز


مرحوم خواجہ حلیم کے صاحبزادے خواجہ حسن جبران، بیوی نسرین حلیم اور صاحبزادی روبی خواجہ نے ایوارڈ کے بارے میں بتاتے ہوئے گلوبل اکنامک پروگریس اینڈ ریسرچ ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کیا ۔ خواجہ حسن جبران نے کہا کہ میرے والد اگر آج زندہ ہوتے تو ان کو اس ایوارڈ کی بڑی خوشی ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ میرے والد ہمیشہ غریب لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے۔ غریب بچوں کو پڑھانا اور علاج کرانا ان کا خاص کام تھا، کئی کینسر کے مریضوں کا فری علاج بھی کرایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے سیاست سماج وادی پارٹی کے ساتھ شروع کی تھی اور وزیر بھی رہے۔ آخری وقت میں ایم ایل سی تھے جس کی سیٹ آج تک خالی ہے جو کسی کو دی نہیں گئی ان کی یاد ہمیشہ تازہ رہیں گی۔

اس ایوارڈ کو مرحوم خواجہ حلیم کی اہلیہ نسرین حلیم نے یکم مئی 2019 کو بنگلور کے ایک ہوٹل میں حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ مرحوم خواجہ حلیم کوان کے سیاسی، سماجی اور مذہبی کاموں پر دیا گیا ہے۔

مرحوم خواجہ حلیم رادھا کرشن ایوارڈ سے سرفراز


مرحوم خواجہ حلیم کے صاحبزادے خواجہ حسن جبران، بیوی نسرین حلیم اور صاحبزادی روبی خواجہ نے ایوارڈ کے بارے میں بتاتے ہوئے گلوبل اکنامک پروگریس اینڈ ریسرچ ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کیا ۔ خواجہ حسن جبران نے کہا کہ میرے والد اگر آج زندہ ہوتے تو ان کو اس ایوارڈ کی بڑی خوشی ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ میرے والد ہمیشہ غریب لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے۔ غریب بچوں کو پڑھانا اور علاج کرانا ان کا خاص کام تھا، کئی کینسر کے مریضوں کا فری علاج بھی کرایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے سیاست سماج وادی پارٹی کے ساتھ شروع کی تھی اور وزیر بھی رہے۔ آخری وقت میں ایم ایل سی تھے جس کی سیٹ آج تک خالی ہے جو کسی کو دی نہیں گئی ان کی یاد ہمیشہ تازہ رہیں گی۔

Intro:ریاست اتر پردیش ضلع علی گڑھ کے مرحوم خواجہ حلیم
سابق ایم ایل سی اور سابق منسٹر صنعت اور ترقی کو گلوبل اکنامک پروگریس اینڈ ریسرچ ایسوشیشن تروواننا ملائی تامل ناڈو نے "بھارت رتن ڈاکٹر رادھا کرشن گولڈ میڈل ایوارڈ" سے نوازا گیا۔

اس اوارڈ کو مرحوم خواجہ حلیم صاحب کی بیوی نسرین حلیم نے 1 مئی 2019 کو بینگلور کے ایک ہوٹل میں جا کر حاصل کیا۔ یہ اوارڈ مرحوم خواجہ حلیم صاحب کو
ان کے سیاسی، سماجی اور مذہبی کاموں پر ملا۔


Body:آج مرحوم خواجہ حلیم کے صاحبزادے خواجہ حسن جبران، بیوی نسرین حلیم اور صاحبزادی روبی خواجہ نے اپنے ہی رہائش پر اوارڈ کے بارے میں بتاتے ہوئے گلوبل اکنامک پروگریس اینڈ ریسرچ ایسوسیشن کا بہت بہت شکر ادا کیا مرحوم خواجہ حلیم کو بھارت رتن ڈاکٹر رادھا کرشن گولڈ میڈل ایوارڈ دیے جانے پر۔

خواجہ حسن جبران نے کہا کہ میرے والد اگر آج زندہ ہوتے دے تو ان کو اس آؤارڈ کی بڑی خوشی ہوتی۔ میرے والد ہمیشہ غریب لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے۔ غریب بچوں کو پڑھانا اور اور غریب لوگوں کا علاج کروانا ان کا خاص کام تھا۔ کئ کینسر کے مریضوں کا فری علاج بھی کروایا تھا۔
میرے والد نے سیاست سماج وادی پارٹی کے ساتھ شروع کی تھی اور منتری بھی رہے۔ آخری وقت میں ایم ایل سی رہے تھے جس کی سیٹ آج تک خالی ہے جو کسی کو دی نہیں گئی ان کی یاد ہمیشہ تازہ رہیں گی۔



مرحوم خواجہ حلیم کے بڑے کام۔

۱۔ ریاست اتر پردیش میں سب سے پہلی میٹرو نوئڈا تک
چلوائی۔

۲۔ نوئڈا اگرہ ایکسپریس وے بنوایا۔

۳۔ گریٹر نوئیڈا میں ترقی۔

۴۔ غریب بچوں کو پڑھائی کے لئےاور غریب محتاج کو علاج کے لیے مدد کرنا۔

۵۔ غریب بچوں کے لیے اسکول۔

۶۔ غریب کینسر کے مریضوں کا فری علاج کروانا۔



۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔ بھائی نسرین حلیم۔
۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔ روبی خواجہ۔
۳۔ بائٹ۔۔۔۔ خواجہ حسن جبران۔




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.