ڈاکٹر ٹھکرال نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے میرا مقابلہ نہیں ہے، بلکہ میں عوام کے مسائل پر انتخاب لڑ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ کے لوگوں کو روزگار دوں گا، تاکہ تمام طرح کی برائیوں کو ختم کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ اور جتنے بھی مسئلے ہوں گے انہیں آہستہ آہستہ حل کروں گا۔
تاریخ گواہ ہے کہ لکھنؤ سے کسی پارٹی کے لیے جیت حاصل کرنا 'لوہے کے چنے چبانا جیسا ہے۔'
اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سیاست میں الگ ہی مقام رکھتا ہے۔ ملک میں ابھی تک 16 عام انتخابات ہو چکے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ سات بار بی جے پی نے لکھنؤ کی سیٹ جیتی ہے، جبکہ کانگریس کو چھ مرتبہ فتح حاصل ہوئی ہے۔
سنہ 1990 کی دہائی میں اٹل بہاری واجپئی نے لکھنؤ کو اپنا سیاست کا مقام بنایا۔ جب سے لے کر آج تک بی جے پی کے علاوہ دوسری پارٹیوں کو جیت نصیب نہیں ہوئی۔
یہاں تک کہ اترپردیش کی سیاست میں اثر رکھنے والی ایس پی۔ بی ایس پی بھی آج تک لکھنؤ سے اپنا کھاتہ نہیں کھول پائی ہے۔
اس لحاظ سے پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے ڈاکٹر ٹھکرال کو راجناتھ سنگھ کو شکست دینا ناممکن ہی لگ رہا ہے۔