ETV Bharat / briefs

کولگام میں آوارہ کتوں کی دہشت

جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں آوارہ کتوں کی دہشت سے مقامی باشندے خوف زدہ ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق آوارہ کتوں کے کاٹنے کی واقعات میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

author img

By

Published : Jul 1, 2019, 3:07 PM IST

کولگام میں آوارہ کتوں کی دہشت


ضلع میں ہر جگہ، ہر گلی، ہر شاہراہ پر آوارہ کتوں کے جھنڈ دکھائی پڑتے ہیں۔ جس سے مقامی باشندوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

کولگام میں آوارہ کتوں کی دہشت

ماضی میں آوارہ کتوں کی تعداد پر کنٹرول رکھنے کے لئے انہیں زہر دیا جاتا تھا تاہم کئی برس قبل اس عمل پر پابندی عائد ہونے سے کتوں کی تعداد میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے۔

اس ضمن میں کولگام میونسپلٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر کا کہنا تھا کہ کتوں کو مارنے پر پابندی کے بعد انکی نسبندی ہی ایک طریقہ ہے جس سے انکی بڑھتی آبادی کو روکا جا سکے، تاہم انکے مطابق انکے پاس ایسا کرنے کے آلات و وسائل موجود نہیں ہیں۔

بستیوں کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے انسانوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ کولگام ضلع اسپتال کے میڈیکل سپرانٹینڈنٹ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کولگام میں 2017-18میں 837 جبکہ 2018-19میں ایک ہزار سے زیادہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ صبح سویرے اسکول جانے والے بچے بھی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔


ضلع میں ہر جگہ، ہر گلی، ہر شاہراہ پر آوارہ کتوں کے جھنڈ دکھائی پڑتے ہیں۔ جس سے مقامی باشندوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

کولگام میں آوارہ کتوں کی دہشت

ماضی میں آوارہ کتوں کی تعداد پر کنٹرول رکھنے کے لئے انہیں زہر دیا جاتا تھا تاہم کئی برس قبل اس عمل پر پابندی عائد ہونے سے کتوں کی تعداد میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے۔

اس ضمن میں کولگام میونسپلٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر کا کہنا تھا کہ کتوں کو مارنے پر پابندی کے بعد انکی نسبندی ہی ایک طریقہ ہے جس سے انکی بڑھتی آبادی کو روکا جا سکے، تاہم انکے مطابق انکے پاس ایسا کرنے کے آلات و وسائل موجود نہیں ہیں۔

بستیوں کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے انسانوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ کولگام ضلع اسپتال کے میڈیکل سپرانٹینڈنٹ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کولگام میں 2017-18میں 837 جبکہ 2018-19میں ایک ہزار سے زیادہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ صبح سویرے اسکول جانے والے بچے بھی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔

Intro:شہر میں جگہ جگہ رہتے ہیں آوارہ کتوں کے جھنڈ ،میونسپلٹی سے ک٘تے پکڑنے کامطالبہ۔زخموں میں مزید اضافہ


Body:

تاریخی اور مذہبی شہر کولگام آج کل آوارہ ک٘توں کی دہشت سے خوف زدہ ہے، عالم یہ ہے کہ آوارہ ک٘توں کی وجہ سے کئی محلوں سے آوارہ ک٘توں کاگذرنا مشکل ہوگیاہے۔لوگوں
نے میونسپلٹی سے مہم چلاکر ان کتوں کی دہشت روکنے کامطالبہ کیاہے۔ شہر کی آستان گلی، اسپتال روڈ، چولگام چوک۔اور کالج روڈ سمیت کئی علاقوں میں ک٘توں کی دہشت پھیلی ہوئی ہے، ک٘تے پورے دن گروپ بناکر ادھر ادھر گومتے ہیں، کتوں کے خوف کی وجہ سے دن میں لوگوں کا گھروں سے نکلنا بھی مشکل ہوگیاہے،کیونکہ اس قبل بچوں سمیت کئی لوگوں کو کتے اپنانشانہ بناچکے ہیں۔ اگرچہ میونسپلٹی انتظامیہ نے ماضی میں آوارہ کتوں کو پکڑنے کے لئے مہم شروع کی تھی مگر اس کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہاہے ، شہر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان دنوں کتوں کا زبردست خوف ہے لیکن میونسپلٹی اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ا٘دھر ایگزیکیٹو آفسر مونسپیل کمیٹی کا کہنا ہے پہلے ہم انہی زہر دیے کر ختم کر دیتے تھے پھر حکومت کی جانب سے زہر پر پابندی عاید کی گی۔ اب میونسپل انتظامیہ کو آوارہ کتے پکڑنے کے لیے ضلح آفسران کے ساتھ میٹنگ بھی لی لیکن محکمے میں نسبندی کا سامان نہی ہیں، جلد ہی میونسپل بورڈ محلہ در محلہ آوارہ کتوں کوپکڑنے کی مہم چلائی گی۔وہی میڈیکل س٘سپرنٹنڈنٹ ضلح اسپتال کولگام ڈاکٹر مظفر احمد کا کہنا ہے کہ آوارہ ک٘توں سے زخمی ہوہے افراد میں مزید اضافہ ہوا ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر سال اس کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ۲۰۱۹۔۲۱۰۹ میں ۱۲۰۰ افراد ضلح اسپتال میں درج ہوہے جو آوارہ ک٘توں نے وجہ سے زخمی ہوئے تھے۔


Conclusion:تنویر وانی کولگام
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.